اسلام آباد:(سچ خبریں) سینئر صحافی سلیم صافی کے خلاف بیان دینے پر نیشنل پریس کلب کی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کے کلب میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔ نیشنل پریس کلب کی انتظامیہ نے قاسم سوری کے بیان کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا۔
نیشنل پریس کلب کے صدر انور رضا، سیکریٹری جنرل خلیل اور سیکریٹری خزانہ نئیر علی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کسی بھی صحافی پر الزام لگانا مناسب نہیں ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ رکن اسمبلی کی جانب سے توہین آمیز اور غیر آئینی زبان کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص کو کسی صحافی کے نقطہ نظر سے اختلاف ہے تو وہ اس حوالے سے باضابطہ فورم پر قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے تاہم اس حوالے سے صحافیوں کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنا کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔
نیشنل پریس کلب نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو سیاسی تربیت دیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ رکن اسمبلی کی جانب سے توہین آمیز اور غیر آئینی زبان کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی شخص کو کسی صحافی کے نقطہ نظر سے اختلاف ہے تو وہ اس حوالے سے باضابطہ فورم پر قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے تاہم اس حوالے سے صحافیوں کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنا کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا سلیم صافی کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات اس وقت تک مکمل معمول پر نہیں آسکتے جب تک تنازعات بالخصوص مقبوضہ جموں اور کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت میں ہندتوا کی قوم پرست حکومت علاقائی بدمعاشی کے طور پر کام کر رہی ہے اور دو طرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کی پیش رفت میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے۔
نیشنل پریس کلب کی جانب سے قاسم سوری سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے آئندہ ایسے بیانات دینے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔