اسلام آباد(سچ خبریں)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ٹوئٹر پر ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کل یہ بہت کہا جارہا ہے کہ امریکا سے بیانات آرہے ہیں کہ ہم نے پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کی کوئی بات نہیں کی، میں صرف یہ بات کہنا چاہتی ہوں کی امریکا حکومت نے کب سچ بولا ہے؟ انکا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کو حکومت کی تبدیلی کی واضح دھمکی دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا کے سیکریٹری خارجہ نے اقوام متحدہ میں جھوٹ بولا کہ عراق کے پاس بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں، بعد میں سارا جھوٹ واضح ہوگیا کہ امریکا کے اتنے سینئر عہدیدار نے اقوام متحدہ میں دنیا کے سامنے جھوٹ بولا۔
شیریں مزاری نے کہا کہ یہ بات یاد رکھیں کہ آج کل امریکا کی جانب سے جو تردید آرہی ہے وہ سراسر جھوٹ ہے، ایک آفیشل میٹنگ ہوئی جس میں امریکا نے واضح طور پر پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کی دھمکی دی۔انہوں نے کہا کہ اس دھمکی میں عمران خان کو ٹارگٹ کیا گیا کہ عمران خان کو ہٹاؤ گے تو امریکا آپ کو معاف کردے گا۔
انہوں نے سوال کیا کہ کس چیز کی معافی؟ کیا اس چیز کی معافی کہ عمران خان نے پاکستان کی خودداری کے لیے اسٹینڈ لیا؟اپنے پیغام کے اختتام میں ان کا کہنا تھا کہ ’امریکا کو یاد رکھنا چاہیے کہ یہ قوم اب عمران خان کی قیادت میں ایک خوددار قوم بن چکی ہے، انشااللہ پاکستان زندہ باد‘۔
واضح رہے کہ 27 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے حکومت کے خلاف پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر اپوزیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ باہر سے پیسے لے کر حکومت گرانے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی اور حکومت بدلنے کی کوشش باہر سے کی جارہی ہے۔
اگرچہ انہوں نے ابتدائی طور پر دھمکی آمیز خط کے بارے میں کوئی خاص تفصیلات فراہم نہیں کی تھیں لیکن اس کے بعد ناقدین کی جانب سے ان کے دعوے پر شک کرنے کی وجہ سے تھوڑی تفصیلات دیں۔