اسلام آباد(سچ خبریں) اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی رپورٹ ڈسکس ہورہی ہے، نواز شریف بدنصیب انسان ہے جو اپنی جعلی رپورٹیں بنا رہے ہیں، اور ا نہی جعلی رپورٹس کی بنیاد پر باہر رہنا چاہتے ہیں، وہ لوگوں کو بیماری سے دھوکا دینا چاہتے ہیں، دنیا میں کوئی ایسا لیڈر نہیں جو اپنے ملک سے بھاگے، یہ کہتے ہیں کہ ان کا علاج کورونا کی وجہ سے نہیں ہوا، لیکن احتجاج کے لئے لوگوں کو گھروں سے باہر بلا رہے ہیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن بڑے شوق سے اپنا شوق پورا کرے، اپوزیشن کے تلوں میں تیل نہیں ان کے پلگ میں کچرا پھنسا ہے، اور ان کے رنگ پسٹن بیٹھے ہوئے ہیں،عمران خان کی خوش نصیبی ہے کہ انہیں تھکی ہوئی اپوزیشن ملی ہے، مولانا فضل الرحمان کو مارچ کا زیادہ شوق ہے، مولانا تو عمران خان کو اشرف غنی سے ملاتے ہیں اور طالبان خان بھی کہلایا، جب کہ عمران خان نے افغانستان کے لیے اہم کردار ادا کیا عمران خان وہ واحد آدمی ہے جو افغانستان میں ہونے والے معاملات پر آواز اٹھا رہا ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ کوئی صدارتی نظام نہیں آرہا، نہ کوئی ایمرجنسی لگ رہی ہے اور نہ ہی کوئی عدم اعتماد کی تحریک آرہی ہے، اور نہ ہی کوئی ڈیل ہو رہی ہے اور نہ ہی ڈھیل دی جارہی ہے، ساڑھے تین سال میں کوئی ایسا بل نہیں ہے جو حکومت نہ جیتی ہو، میں اس وزارت میں بہت خوش ہوں۔ اور کسی دوسری وزارت کے حوالے سے مجھے کچھ نہیں کہا گیا۔ آئی ایم ایف کون خوشی سے جاتا ہے مجبوریاں لے کر جاتی ہیں، عمران خان کوئی پہلا وزیر اعظم نہیں جو آئی ایم ایف کے پاس گیا، پاکستان 23 بار آئی ایم ایف کے پاس جاچکا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی نے دہشتگرد حملوں میں اضافہ کیا، ہم نے چاروں آئی جیز کو الرٹ رہنے کی تاکید کی ہے، اور متعلقہ محکموں کو سکیورٹی صورتحال پر نظر رکھنے کا کہا ہے،امن و امان کی صورتحال کے لیے بھی الرٹ رہنے کی ضرورت ہے، ٹی ٹی پی کے مطالبات ناقابل قبول تھے، ان سے کوئی بات چیت ہی نہیں ہو رہی ہے، ان کے خلاف ہم نے کارروائئ کی ہے، ان کے دو دہشت گردوں کو بھی مارا گیا ہے۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے رشتے ہمالیہ سے بھی بلند ہیں، 7 فروری کو سعودی عرب کے وزیر داخلہ تشریف لارہے ہیں، وزارت داخلہ میں ظہرانہ. اور اہم بات چیت ہوگی، وزیر اعظم چین جارہے ہیں چین کا دورہ تاریخی ہوگا، پاکستان میں 87 نئے نادرا سینٹرز بنائے ہیں، سندھ میں ہم 13 پاسپورٹ سنٹرز بنانا چاہتے ہیں، پیسے ہمارے پاس موجود ہیں ، تاخیر صرف سندھ حکومت کر رہی ہے۔