اسلام آباد (سچ خبریں ) تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوہر ٹاؤن کا واقعہ ایف اے ٹی ایف سے ایک دن پہلے کیا گیا جب کہ داسو کا واقعہ جی سی سی میٹنگ سے ایک دن پہلے کیا گیا ، داسو واقعے کی تفتیش مکمل کی ہے ، جس سے چینی حکومت بھی مطمئن ہے ، چین اور پاکستان میں کے درمیان غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، جس کے لیے اسرائیل اور بھارت اینٹی پاکستان لابی شروع کرنا چاہتے ہیں ، اس مقصد کے لیے پاکستان کے خلاف ایک ان ڈکلیئر ہائبررڈ وارڈ شروع کی جارہی ہے ، کیوں کہ غیرملکی عناصر نہیں چاہتے پاکستان اور چین کی دوستی مضبوط ہو۔
افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغواء اور تشدد سے متعلق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے بتایا کہ افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ اغوا کا کیس نہیں ہے ، ہمارے ملک کو بدنام کرنے کی کوشش ہو رہی ہے ، پاکستان کو بد نام کرنے کی کوشش ناکام ہوگی ، ہم چاہتے ہیں افغان سفیرکی بیٹی مبینہ اغوا کیس کی تحقیقات کے لیے تعاون کریں ، کیس حکومت لڑے گی، ہم نے ان کے اغوا کی ایف آئی آر کاٹی لیکن وہ چلی گئی ، ہماری خواہش ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی تحقیقات کا حصہ بنے جس کے لیے اسلام آباد راولپنڈی کی700 گھنٹے کی ویڈیو کو دیکھا گیا ، 200 گاڑیوں اور ٹیکسیوں کے مالکان تک پہنچے ہیں ، چاروں ٹیکسی ڈرائیور بے گناہ ہیں ، ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہیے تھا ، ہم چاہتے ہیں افغان سفیرکی بیٹی مبینہ اغوا کیس کی تحقیقات کے لیے تعاون کریں۔