لاہور: (سچ خبریں) سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ شاہد خاقان عباسی پارٹی میں سینئر سیاستدان ہیں ،اب مریم نواز سینئر ہوگئیں۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے ساتھ رہیں گے۔
شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے افواہیں چل رہی ہیں جن میں صداقت نہیں۔شاہد خاقان عباسی کہہ چکے تھے کہ مریم نواز کوعہد ہ ملا تو وہ اور دیگر سینئر رہنما پیچھے ہٹ جائیں گے۔
شاہد خاقان عباسی نے 3 سال پہلے نوازشریف سے اپنے بارے میں بات کی تھی۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا تھامریم نواز کے ہاتھ میں پارٹی کی کنجی دی گئی تو وہ مستعفی ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کی پالیسیاں میری پالیسی سے مختلف تھیں ۔آئی ایم ایف کے پیسوں کی قسط اہم نہیں ،اس کے پروگرام میں رہنا اہم ہے۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ ہم پر 30 سالوں سے قرضوں کا بوجھ ہے۔
پاکستان قرض لے کر ادا کرتا ہے جو پرانی روش ہے۔قطر ،یواے ای ،یواین ،ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں سرمایہ کاری کی بات کی۔پاکستان کے پاس معیشت چلانے کا بہترین پلان ہونا چاہئیے۔میں نے آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا اسحاق ڈار نے آ کر توڑد یا۔ یہ تو ایسا ہے کہ ہم اپنے ہی خنجر سے زخمی ہوئے ہوں۔پاکستان میں جو بھی وزیرخزانہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کرتا ہے دوسرا آکر توڑ دیتا ہے۔
پرویز مشرف گئے تو پیپلزپارٹی الزام لگاتی رہی ،ن لیگ آئی تو اس کا بھی الزام یہی تھا۔ سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف نے سخت شرائط رکھی ہیں۔بجلی کی قیمتیں بڑھانا ہوں گی۔بجلی کی قیمت بڑھانے کی شرط حکومت کے لیے پریشان کن ہے۔ 45 سال بعد بھی ہم آئی ایم ایف کے پاس جا رہے ہیں۔آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ کریڈایبلٹی دیکھنی ہے۔مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار کی پالیسیاں میری پالیسی سے مختلف تھیں۔امیر ترین لوگوں کو پیٹرول پر سبسڈی دی گئی تھی ،میرا موقف تھا ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ ڈیفالٹ کے خدشے سے بچنے کے لیے ڈالر کی ڈیمانڈ تھی لیکن اب وہ نیچے جاسکتا ہے۔وزرا،بیوروکریٹ اچھے ہوتے ہیں طریقہ حکمرانی درست نہیں ہوتا۔