اسلام آباد(سچ خبریں)وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے مسلم لیگ ن کا بےبنیاد بیانیہ بےنقاب ہو گیا ہے، اپوزیشن نے الیکشن کو متنازع بنانے کی بھرپور کوشش کی تاہم انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔
اسلام آباد میں اسجد ملہی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور ان کی کنیزیں ڈسکہ الیکشن پر ماتم کرتی رہیں، مسلم لیگ ن حکومتی شخصیات اور اداروں پر انگلیاں اٹھاتی رہی۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں تحریک انصاف کا ایک کارکن شہید ہوا، ڈسکہ الیکشن میں گولیاں بھی برسائی گئیں، قتل اور گولیاں برسانے والا مسلم لیگ ن کا کارکن تھا۔اُنہوں نے کہا کہ جس نے قتل کیا وہ شخص کئی کیسز میں مطلوب تھا، یہ شخص مسلم لیگ ن کے ساتھ ریلیف ملنے پر ملا ہوا تھا۔
فردوس عاشق اعوان نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کے اندر مذمت کرنے کی بجائے پھولن دیوی خوشخبریاں سناتی رہی لیکن سپریم کورٹ کا شکریہ جنہوں نے تصویر کا دوسرا رخ بھی سنا۔وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن میں چار دہائیوں پر مشتمل گدی نشینوں کا سورج تحریک انصاف نے غروب کیا، آر او کے کنڈکٹ پر بھی ہمارے سوالیہ نشان ہیں۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ڈسکہ میں فائرنگ کس نے کی تھی؟ ہم چاہتے ہیں ڈسکہ الیکشن میں ووٹ کی پاسداری کی جائے، ن لیگ کے سپریم کورٹ اور میڈیا پر بیانیہ میں تضادات ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ ڈسکہ کے اندرحکومت پنجاب نے اپنی ذمہ داری ادا کی، آر او کے بیان اور عمل پر سوالیہ نشان ہے، الیکشن سے قبل اور بعد میں بھی آر او کے رویے کو ہم نے دیکھا۔