سلمان اکرم راجا کی جیل حکام کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست مسترد کرنے پر شدید تنقید

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل اور سینئر وکیل سلمان اکرم راجا نے منگل کے روز سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا تاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 23 اکتوبر کے فیصلے کو چیلنج کیا جا سکے، جس میں توہینِ عدالت کی درخواست مسترد کی گئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ درخواست سلمان اکرم راجا نے پہلے اڈیالہ جیل کے افسران کے خلاف دائر کی تھی تاکہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی قانونی ٹیم کے ساتھ ملاقات کے حقوق کے حوالے سے آئی ایچ سی کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

آئین کے آرٹیکل 185 کے تحت دائر کردہ اپیل میں سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ آئی ایچ سی نے ان کی توہینِ عدالت کی درخواست نمٹاتے ہوئے صرف اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے زبانی دعوے پر انحصار کیا کہ پچھلے عدالتی احکامات پر عمل کیا گیا ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ آئی ایچ سی نے متعلقہ ریکارڈ طلب نہیں کیا تاکہ جیل حکام سے یہ تصدیق کی جا سکے کہ عمران خان کے ساتھ باقاعدہ ملاقاتوں کے لیے پچھلے احکامات پر عمل درآمد کیا گیا یا نہیں، اس سے انصاف کی سنگین خلاف ورزی اور آرٹیکل 199 کے تحت آئینی دائرہ اختیار کے استعمال میں ناکامی واقع ہوئی ہے۔

درخواست گزار نے یہ بھی مؤقف اپنایا کہ ہائی کورٹ نے یہ نہیں سمجھا کہ اس کا اپنا 24 مارچ کا سابقہ فیصلہ عمران خان کی قانونی ٹیم اور نامزد کوآرڈینیٹرز کے ساتھ ملاقات کے حقوق کے حوالے سے واضح اور غیر مبہم ہدایت دیتا ہے، اور انتظامی حکام قانونی طور پر عدالتی احکامات کی تعمیل کے پابند ہیں، جب تک کہ کسی اعلیٰ فورم سے ان میں ترمیم یا منسوخی نہ ہو۔

درخواست گزار نے کہا کہ قیدی کا حق ہے کہ وہ اپنے قانونی وکیل سے مشورہ اور رابطہ کرے، جو آئین کے آرٹیکلز 4، 9، 10 اور 10-A کے تحت قانون کی حفاظت، آزادی، منصفانہ مقدمہ اور درست قانونی عمل کا حصہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہائی کورٹ نے انتظامی بنیادوں پر معاملہ نمٹاتے ہوئے ان بنیادی اور ناقابلِ تنسیخ حقوق کا تحفظ نہیں کیا۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ ہائی کورٹ نے پاکستان پرزن رولز، 1978 کے رول 265 کو غلط طریقے سے لاگو کیا، بغیر یہ دیکھے کہ کیا اس کا سخت اطلاق آئینی ضمانتوں کے مطابق ہے یا نہیں، چونکہ یہ رولز ضمنی قانون ہیں، یہ بنیادی حقوق یا آرٹیکل 199 کے تحت جاری کردہ عدالتی احکامات کو معطل یا محدود نہیں کر سکتے۔

مزید برآں، ہائی کورٹ یہ سمجھنے میں ناکام رہی کہ جیل حکام کا انتظامی اختیار عدالتی نگرانی کے تابع ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ ہائی کورٹ نے جیل مینوئل کی سخت پابندی کا حکم دیتے ہوئے پچھلے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کر کے، عملاً انتظامیہ کو عدالتی اختیارات پر حاوی ہونے کی اجازت دی، جو طاقتوں کی علیحدگی کے اصول کے خلاف ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ نے قانون میں غلطی کی، کیوں کہ اس نے متعدد پچھلی خلاف ورزیوں کے ریکارڈ کو دیکھے بغیر درخواست کو مختصر طور پر نمٹا دیا، جس سے عدالتی غوروفکر کا فقدان ہوا اور یہ مکینیکل، رسمی اور بغیر کسی دلیل والا حکم بن گیا۔

پٹیشنر کے مطابق اس کے نتیجے میں ہائی کورٹ کے حکم سے سنگین انصاف کی خلاف ورزی ہوئی، کیونکہ اس نے درخواست گزار اور پی ٹی آئی کے بانی کو ملک بھر میں جاری قانونی کارروائیوں میں مؤثر قانونی نمائندگی، مشاورت اور ہم آہنگی کے حقوق سے محروم کر دیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ یہ حکم عدالتی بالادستی کے اصول کو بھی ناکام کرتا ہے، کیونکہ اس سے انتظامی حکام عدالتی احکامات کے اثر کو زبانی بیانات کے ذریعے ختم کر سکتے ہیں۔

مزید کہا گیا کہ ہائی کورٹ نے آرٹیکل 204 کے تحت اپنے نگران اور مجبور کن اختیارات استعمال نہیں کیے تاکہ پچھلے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکے اور جوابدہ حکام کو مسلسل نافرمانی پر جوابدہ ٹھہرایا جا سکے، اس کے بجائے، ہائیکورٹ نے درخواست کو نمٹا دیا اور سابقہ عدالتی ہدایات کو غیر مؤثر کر دیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ جب ہائی کورٹ قانونی طور پر اپنے اختیارات استعمال کرنے سے انکار کرتی ہے، یا آرٹیکل 199 کے تحت اپنے اختیارات کی حدود کو غلط سمجھتی ہے، تو یہ قانونی غلطی ہے اور اپیل کی اجازت دینے کا جواز بنتی ہے۔

مشہور خبریں۔

انصاراللہ کے حکم سے مآرب میں درجنوں قیدیوں کی رہائی

?️ 5 نومبر 2021سچ خبریں: یمنی قیدیوں کی تنظیم کے صدر عبدالقادر المرتضیٰ نے اپنے

۷ اکتوبر کی ناکامی کو چھپانے کی نیتن یاہو کی ناکام کوشش

?️ 18 نومبر 2025 ۷ اکتوبر کی ناکامی کو چھپانے کی نیتن یاہو کی ناکام

پشاور کے علاقے کوچہ رسالدار میں مسجد میں دھماکہ،کئی افراد شہید

?️ 4 مارچ 2022(سچ خبریں)پشاورکےعلاقے قصہ خوانی کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران

کتنے فیصد صیہونی عوام نیتن یاہو کا استعفیٰ چاہتے ہیں؟

?️ 6 مارچ 2025سچ خبریں:ایک تازہ ترین سروے کے مطابق 60 فیصد صیہونی باشندے چاہتے

نیتن یاہو کا وہم اسرائیلی تلخ حقیقت کے برعکس

?️ 1 جنوری 2025سچ خبریں: صیہونی مصنف اور تجزیہ نگار ڈاونے لائل نے مسلسل جنگ

رفح میں قتل عام کے بعد؛ بائیڈن کی سرخ لکیر کہاں ہے؟

?️ 30 مئی 2024سچ خبریں: غزہ کے لوگوں کے خلاف اسرائیل کی تباہ کن جنگ

یمنی انصاراللہ کا اقوام متحدہ پر خطرناک الزام

?️ 5 اپریل 2021سچ خبریں:یمن کی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے رہنما نے اقوام متحدہ کے

وزیراعلی پنجاب کی جاپانی ڈیری کمپنی موریناگا کو سرمایہ کاری کی دعوت

?️ 21 اگست 2025لاہور (سچ خبریں) وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے جاپانی ڈیری کمپنی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے