اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے جدہ میں خصوصی میڈیا ٹاک میں بتایا کہ عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات کا ماحول انتہائی دوستانہ تھا اور گرمجوشی دکھائی دے رہی تھی، ملاقات میںدو معاہدے بالترتیب قیدیوں کے تبادلے اور جرائم کی بیخ کنی کے حوالے سے طے پائے، ایک معاہدہ انسداد منشیات کے حوالے سے تھا، دوسرے معاہدے کی رو سے سعودی عرب پاکستان کو” سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ سے، 500 ملین ڈالر کی رقم فراہم کرے گا، اس رقم کو پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، آبی وسائل کی ترقی اور ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کیلئے خرچ کیا جائے گا
انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، سعودی وزیر خارجہ نے خطے میں ان کی حالیہ رسائی کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔
شاہ محمود نے کہا کہ وزیراعظم اور ولی عہد کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، جس کی رو سے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین ایک اعلیٰ سطح رابطہ کونسل کا قیام معرض وجود میں آئے گا جس کے تحت ہمارے درمیان مستقبل میں ادارہ جاتی سطح پر ایک “اسٹرکچرڈ انگیجمنٹ پلان” ترتیب دیا گیا ہے، سعودی ولی عہد کے مطابق، ان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے انہیں اگلے دس سال کے دوران، دس ملین، افرادی قوت درکار ہو گی جس کا زیادہ حصہ پاکستان سے لیا جائے گا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پانچ اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے، ایک معاہدہ “کوآرڈینیشن کونسل کے قیام کے حوالے سے ہوا۔ دو معاہدے بالترتیب قیدیوں کے تبادلے اور جرائم کی بیخ کنی کے حوالے سے طے پائے، ایک معاہدہ انسداد منشیات کے حوالے سے تھا، دوسرے معاہدے کی رو سے سعودی عرب پاکستان کو” سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ سے، 500 ملین ڈالر کی رقم فراہم کرے گا، اس رقم کو پاکستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ، آبی وسائل کی ترقی اور ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کیلئے خرچ کیا جائے گا۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم نے او آئی سی اور اس کی آئندہ سمت کے حوالے سے بھی تبادلہ ء خیال کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے شکریے کے ساتھ قبول کی۔ میں نے بھی اپنے سعودی ہم منصب کو جلد پاکستان آنے کی دعوت دی ہے جسے انہوں نے قبول کیا ہے ۔ عید کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی وزیر خارجہ کے دورہ ء پاکستان کے خدوخال طے کرنے کیلئے سعودی افسران کا وفد پاکستان تشریف لائے گا۔