زیر حراست مظاہرین رہا اور مقدمات ختم کیے جائیں، بلوچ یکجہتی کونسل کا حکومت کو تین روز کا الٹی میٹم

?️

اسلام آباد: (سچ خبریں) بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے بلوچ مظاہرین نے حکومت حراست میں لیے گئے تمام مظاہرین کی فوری رہائی اور ان پر عائد الزامات کو ختم کرنے کے لیے تین روز کا الٹی میٹم دیا ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے میڈیا کو جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا حراست میں لیے گئے 100 سے زائد ارکان کو عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا اور وہ ابھی تک لاپتا ہیں۔

بلوچ یکجہتی کونسل کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ تقریباً 350 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 33 کو ضمانت مل گئی، 250 سے زائد اب بھی جیل میں ہیں اور 100 سے زائد کو ابھی تک عدالت میں پیش نہیں کیا گیا اور وہ اب بھی لاپتا ہیں۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ہم ریاست کو تین دن کا الٹی میٹم جاری کر رہے ہیں کہ پرامن مظاہرین کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آرز واپس لیں اور 100 سے زائد بلوچ طلبا کو رہا کیا جائے جو ابھی تک لاپتا ہیں۔

پریس ریلیز میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان تمام گرفتار افراد کو رہا کر کے مقدمات ختم نہ کیے گئے تو مظاہرین انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے جس کے لیے ریاست اور انتظامیہ ذمہ دار ہو گی۔

بلوچ یکجہتی کونسل نے مزید مطالبہ کیا کہ مختلف شہروں میں مظاہرین کے خلاف درج ایف آئی آر بھی ختم کی جائیں۔

بعد ازاں رات گئے نگران وفاقی وزرا مرتضیٰ سولنگی، فواد حسن فواد، گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ اور آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی نے مظاہرین سے مذاکرات کیے۔

پاکستان ٹیلی ویژن سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مذاکرات بہت اچھے ماحول میں ہوئے جس میں دونوں فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور اتوار کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔

اس سے قبل بلوچ مظاہرین نے اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا تھا اور بلوچ رہنما ڈاکٹر مہارنگ بلوچ نے پریس کانفرنس کے دوران مطالبہ کیا تھا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کمیشن بناتے ہوئے صوبے میں سی ٹی ڈی اور ڈیتھ اسکواڈز کا خاتمہ کیا جائے اور وزارت داخلہ پریس کانفرنس کر کے ان جرائم پر معافی مانگے۔

بلوچ خواتین کی زیرقیادت لانگ مارچ کا آغاز 6 دسمبر کو تربت میں محکمیہ انسدادِ دہشت گردی کے اہلکاروں کے ہاتھوں ایک بلوچ نوجوان کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہوا تھا اور بدھ کو یہ مارچ وفاقی دارالحکومت پہنچا تھا۔

تاہم پولیس نے مظاہرین کو نیشنل پریس کلب تک روکنے شہر کی مرکزی شاہراؤں کو بند کردیا تھا اور پھر اسلام آباد پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مختلف علاقوں سے 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔

انسانی حقوق کی تنظیموں، سیاست دانوں اور تجزیہ کاروں کے ساتھ ساتھ وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور صدر مملکت عارف علوی نے بھی ان واقعات کی شدید مذمت کی تھی۔

مشہور خبریں۔

بائیڈن کا اپنی کم مقبولیت اور زیادہ عمر کے ساتھ مذاق

?️ 1 مئی 2022سچ خبریں:  حالیہ مہینوں میں امریکی صدر جو بائیڈن کی گرتی ہوئی

صیہونیوں کو ایران سے خوف ہے یا اپنی اندرونی تقسیم سے

?️ 6 فروری 2022سچ خبریں:صیہونی حکومت کی جانب سے شائع ہونے والی تحقیق سے پتہ

خواتین کی تعلیم اور کام پر سے پابندی جلد ختم کر دی جائے گی: طالبان

?️ 13 فروری 2023سچ خبریں:استانکزئی نے کابل میں ایران کے اسلامی انقلاب کی فتح کی

پیوٹن اور السیسی کا مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کی تاکید

?️ 23 اکتوبر 2024سچ خبریں: مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے

 جنگ بندی کے دوران شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد

?️ 16 مارچ 2025 سچ خبریں:20 جنوری سے جاری جنگ بندی کے باوجود صہیونی فوج

نیتن یاہو نے غزہ میں ممکنہ شکست کا ذمہ دار پہلے ہی منتخب کر لیا

?️ 6 ستمبر 2025نیتن یاہو نے غزہ میں ممکنہ شکست کا ذمہ دار پہلے ہی

سندھ حکومت 50 لاکھ کورونا ویکسین خریدے گی

?️ 30 مارچ 2021کراچی(سچ خبریں)ملک بھر میں کورونا کیسزمیں تیزی  سے اضافہ ہو رہاہے اسی

امریکہ آبنائے تائیوان میں فوجی مشق کرتا ہوا

?️ 14 اگست 2022سچ خبریں:   ایک امریکی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے