راولپنڈی: (سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی عدالت روالپنڈی کے جج کسی کو سن نہیں رہے بلکہ سب پر مشترکہ فرد جرم عائد کی گئی۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں یہی پتہ نہیں کہ ہمارا جرم کیا ہے اور مجھ پر فرد جرم عائد ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک ایک ہیجانی کیفیت میں ہے اور اس سے ملک میں دہشت گردی بڑھ گئی ہے، معیشت بھی بیٹھ گئی ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کے حوصلہ بلند ہیں، وہ کہتے ہیں کہ پاکستان اس طرح سے آگے نہیں بڑھ سکتا، وہ چاہتے ہیں کہ چیزیں بہتر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی چاہتے ہیں کہ معاملات بہتری کی طرف جائیں، دوسری سائیڈ کو بھی اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 8 فروری کو بلیک ڈے کا اعلان کیا ہے، 8 فروری کو پورے ملک میں احتجاج ہوگا، بانی پی ٹی آئی نے تمام ٹکٹ ہولڈرز اپنے حلقوں میں احتجاج کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہوں اور ٹینشن کم ہو، یہی پاکستان کے لیے اچھا ہوگا، اعجاز چودری کو کل پارلیمنٹ میں لے اتے تو اس سے ٹمپریچر نیچے آجاتا جب کہ اسمبلی میں احتجاج کرنا زیادہ تکلیف دہ ہے یا پھر سینکڑوں لوگوں کو اٹھا کر جیلوں میں ڈالنا تکلیف دہ ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ماحول حکومت نے پیدا کرنا ہے، اپوزیشن کے پاس کیا ہے، حکومت کو چاہیے اچھا ماحول پیدا کرے، یہی ملک کے لیے بہتر ہے، حکومت سیاسی قیدیوں اور پولیٹیکل ورکرز کے لیے نرمی پیدا کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان سے کبھی کوئی دوری نہیں تھی۔