ہنگو: (سچ خبریں) خیبر پختونخوا کے شہر ہنگو کے دوابہ تھانے کی حدود میں ہونے والے 2 دھماکوں کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 4 افراد جاں بحق جب کہ 12 زخمی ہوگئے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) ہنگو نثار احمد نے ڈان ڈاٹ ٹی وی سے گفتگو میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد کی تصدیق کی۔
انہوں نے بتایا کہ پہلا دھماکا تھانے کے داخلی دروازے پر ہوا جس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد جائے وقوع پر جمع ہوگئی، اس کے چند منٹ بعد پولیس اسٹیشن کے احاطے میں واقع مسجد کے اندر ایک اور دھماکا ہوا۔
نثار احمد نے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں مسجد کی چھت منہدم ہوگئی جس کے ملبے تلے 30 سے 40 افراد دبے ہوئے ہیں۔
ڈی پی او نے بتایا کہ دوسرا دھماکا نماز جمعہ کے خطبے کے دوران ہوا، دھماکے کے باعث مسجد کی چھت منہدم ہوگئی، اہلکار نے مزید کہا کہ ملبے تلے تقریباً 30 سے 40 افراد کے دبے ہونے کی اطلاع ہے۔
اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے بھاری مشینری طلب کر لی گئی ہے۔
جائے وقوع پر موجود ڈان ڈاٹ ٹی وی کے نمائندے نے بتایا کہ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں اور علاقے کے مقامی افراد ریسکیو آپریشن کی قیادت کر رہے ہیں۔
موقع پر موجود شہری زمان خان نے بتایا کہ جس وقت دھماکا ہوا اس وقت مسجد کے اندر تقریباً 60 سے 70 افراد موجود تھے۔
عینی شاہد کے مطابق مشتبہ خودکش حملہ آور نے مسجد کے گیٹ سے اندر داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس نے مزاحمت کی جس کے دوران اکثر لوگ مسجد کے احاطے سے نکل گئے اور دوسرے خودکش بمبار نے مسجد کے اندر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ اعظم خان نے پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکام کو ریسکیو آپریشن تیز تر کرنے کی ہدایت کی۔
مزید انہوں نے متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کریں اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
نگران وزیراعلیٰ نے ہنگو بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی۔