کراچی: (سچ خبریں) عوام پاکستان پارٹی کے رہنماء مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت آئی پی پیزسے متعلق حقیقی اقدامات نہیں کررہی،آئی پی پیز سے متعلق صرف دکھاوے کی باتیں کی جا رہی ہیں،جب یہ معاہدے کررہے تھے تب انہیں کیپسٹی پیمنٹ کا سوچنا چاہیے تھا، معاہدوں کے دوران بہت غلطیاں کی گئیں۔
دنیا نیوز سے گفتگو کرتے رہنماءعوام پاکستان پارٹی کا مزید کہنا تھا کہ جو آئی پی پیزپاکستانیوں کی ہیں انہیں دباؤ میں لایا جاسکتا ہے، غیرملکی کمپنیوں کودباومیں نہیں لایا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ کیپسٹی پیمنٹ بارے معاملہ بانی پی ٹی آئی دورمیں ری نیگوشیٹ ہوچکا ہے۔شہبازشریف حکومت آئی پی پیزسے متعلق صرف دکھاوے کی باتیں کررہی ہے۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہورہی ہے۔
ریٹیلرزسے یہ ٹیکس نہیں لے سکتے باتیں ریفارمز کی کرتے ہیں۔مفتاح اسماعیل کا گفتگو کے دوران مزید کہنا تھا کہ حکومت کی چھوٹی سوچ ہے۔
منی بجٹ ضرورآئےگا۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہورہی ہے۔ حکومت کومنی بجٹ نہیں لانا چاہیے۔ کیا تنخواہ دارطبقے پرمزید ٹیکس لگا کر انہیں مارنا ہے؟ حکومت اپنے اخراجات کو کم کرے۔حکومت کو چاہئے کہ عام آدمی کو ریلیف فراہم کرے ۔ حکومت نے عام آدمی پر ٹیکسوں کی بھرمار کر دی ہے ۔خیال رہے کہ چند روز قبل بھی گفتگو کرتے ہوئے عام پاکستان پارٹی کے رہنماءمفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کو بند کرنا ممکن نہیں۔
کراچی میں تقریب سے خطاب میں مفتاح اسماعیل نے مطالبہ کیاتھا کہ آئی پی پیز معاہدے عوام کے سامنے رکھے جائیں اور گھریلو صارفین کےلیے بجلی بلوں میں 24 فیصد ٹیکس ختم کیا جائے۔انہوں نے کہا تھاکہ پاکستان میں ایسا نظام لانا چاہتے ہیں جو عوام کےلیے ہو تاکہ ملک چل سکے۔ مسئلہ قومیت نہیں بلکہ صرف غربت ہے۔مفتاح اسماعیل نے مزید کہاتھا کہ قانون کی عملداری چاہتے ہیں تاکہ سب ایک قانون کے ساتھ چلیں۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے حالات کی ذمہ دار ریاست ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کو سرکاری زمین غریب ہاریوں کو دے دینی چاہیے۔ کچی آبادیوں کو ریگولیٹ کریں تاکہ مکان میسر آسکیں۔