اسلام آباد: (سچ خبریں)وفاقی حکومت نے جمیل احمد کو 5 سال کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا گورنر مقرر کردیا۔فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جمیل احمد کو وفاقی حکومت کی سفارش پر صدر پاکستان کی منظوری سے 5 سال کی مدت کے لیے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان تعینات کیا گیا ہے
26 سال سے زیادہ کا تجربہ رکھنے والے جمیل احمد ایک ماہر بینکر ہیں، وہ اس سے قبل مرکزی بینک کے ڈپٹی گورنر کے طور پر بھی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے جمیل احمد کو ان کی تعیناتی پر مبارکباد دی۔
جمیل احمد سے قبل عہدے پر تعینات رہنے والے ڈاکٹر رضا باقر کی 3 سالہ مدت 4 مئی کو ختم ہو گئی تھی جس کے بعد ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کا عہدہ سنبھالا تھا۔
جمیل احمد نے 11 اپریل 2017 سے 15 اکتوبر 2018 تک اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر (بینکنگ اور ایف ایم آر ایم) کے طور پر خدمات سر انجام دیں۔
بطور ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک تعینات ہونے سے قبل، انہوں نے آپریشنز، بینکنگ پالیسی اینڈ ریگولیشنز ڈیپارٹمنٹ، ڈیولپمنٹ فنانس ڈیپارٹمنٹ اور فنانشل ریسورس مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ گروپ ہیڈ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
وہ سعودی عربین مانیٹری ایجنسی (سما) کے لیے بھی کام کر چکے ہیں۔
مرکزی بینک کی ویب سائٹ کے مطابق انہوں نے پاکستان اور سعودی عرب کے بینکنگ سسٹمز کی پالیسی، ریگولیٹری فریم ورک کی تشکیل اور ان کے مالی استحکام کی نگرانی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
انہوں نے پاکستان میں الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز کے لیے ضوابط کی تشکیل اور اجرا کے عمل کی نگرانی کی۔
نئے تعینات ہونے والے گورنر اسٹیٹ بینک نے فوری ادائیگیوں کے نظام راست ، ڈیجیٹل بینکنگ کے ضوابط اور اسٹیٹ بینک کے نالج مینجمنٹ سسٹم کے نفاذ کے لیے قائم اسٹیئرنگ کمیٹیوں کے چیئرمین کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
جمیل احمد نے ایس بی پی اور ورلڈ بینک کی جانب سے مشترکہ تیار کی گئی پاکستان کی قومی ادائیگی کے نظام کی حکمت عملی کی تشکیل اور اجرا کے عمل کی بھی نگرانی کی۔
نئے تعینات ہونے والے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے 1988 میں پنجاب یونیورسٹی سے ایم بی اے مکمل کیا۔
وہ 1994 سے انسٹی ٹیوٹ آف کاسٹ اینڈ مینجمنٹ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان کے فیلو ممبر، 1993 سے انسٹی ٹیوٹ آف بینکرز پاکستان کے فیلو ممبر اور 1992 سے فیلو ممبر انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ سیکریٹریز آف پاکستان ہیں۔