واشنگٹن: (سچ خبریں) وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات محمد اورنگزیب نے کہاہے کہ ترقی یافتہ ممالک کوموسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان سمیت ترقی پذیرممالک کو اضافی مالی تعاون، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اوراستعدادکارمیں بہتری کے اپنے وعدوں پرعمل درآمدکرنا چاہئیے، پاکستان کی حکومت نجی شعبہ کی سرمایہ کاری اورپبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی صلاحیت واستعداد سے فائدہ اٹھانے کیلئے مالیات کے جدیدماڈلز کی حوصلہ افزائی کررہی ہے، عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک ملک کی سماجی واقتصادی ترقی میں اہم کرداراداکررہے ہیں۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف اورعالمی بینک کے سالانہ اجلاس کے موقع پروی 20 وزارتی ڈائیلاگ سے اپنے خطاب، عالمی بینک وایشیائی ترقیاتی بینک کے صدور اوردیگراہم شخصیات کے ساتھ ملاقاتوں میں گفتگو کے دوران کیا۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک میں شامل ہے، 2022 کے سیلاب سے پاکستان میں 33 ملین افراد متاثرہوئے اورملک کے مجموعی قومی پیداوارکو تقریباً15.2 ارب ڈالرکانقصان پہنچا۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک کوموسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان سمیت ترقی پذیرممالک کو اضافی مالی تعاون، ٹیکنالوجی کی منتقلی، اوراستعدادکارمیں بہتری کے اپنے وعدوں پرعمل درآمدکرنا چاہیے۔وزیرخزانہ نے کوپ 27 کے دوران نقصانات کے حوالہ سے فنڈ کے قیام میں پاکستان کی کوششوں کواجاگرکیا اورکہاکہ موسمیاتی ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے اختراعی مالیاتی حل وقت کی ضرورت ہے۔
وزیرخزانہ نے ترکیہ کے وزیرخزانہ مہمت سمسیک سے ملاقات کی۔ وزیرخزانہ نے ترکیہ اورپاکستان کے درمیان تاریخی، سیاسی، دفاعی وتعلیمی شعبہ جات میں قایم تعلقات پرروشنی ڈالی۔وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان ترکیہ کے ساتھ دوطرفہ تجارت میں اضافہ کاخواہاں ہے، اس وقت دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کاحجم حقیقی استعدادسے کم ہے جس میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔
ملاقات میں فریقین نے دوطرفہ تجارت اورسرمایہ کاری میں اضافہ اوربجلی کے پیداوار اورتقسیم کے شعبہ میں ترکیہ کے تجربات سے استفادہ کرنے پراتفاق کیا۔ وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے عالمی بینک کے سینئیرمنیجنگ ڈائریکٹر ایگزیلوان ٹروٹسن برگ سے ملاقات میں پاکستان کیلئے عالمی بینک کی جاری معاونت سے متعلق امورپرتبادلہ خیال کیا۔ملاقات میں پاکستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں سمیت دیگرمنصوبوں کیلئے آئی ڈی اے کے علاقائی وسائل کوبروئے کارلانے سے متعلق معاملات کا بھی تفصیل سے جائزہ لیاگیا۔
فریقین نے پاکستان میں آئی ڈی اے کے وسائل کے موثراستفادہ سے اتفاق کیا۔ عالمی بینک کے صدر اجے بنگا سے ملاقات میں وزیرخزانہ نے پاکستان کی سماجی واقتصادی ترقی میں عالمی بینک کے کردار اورتعاون پرروشنی ڈالی۔وزیرخزانہ نے عالمی بینک کے صدر کو سٹینڈبائی معاہدے کے تحت معیشت کی پائیدارنمو، ٹیکس، توانائی اورنجکاری کے حوالہ سے اصلاحات کے بارے میں بھی بتایا۔
فریقین نے 10 برسوں کیلئے رولنگ کنٹری فریم ورک پلان سے اتفاق کیا۔عالمی بینک کے صدر نے معیشت کے استحکام اورمحصولات میں اضافہ کیلئے اصلاحات اورڈیجیٹلائزیشن کے پروگرام کے ضمن میں اپنی مکمل حمایت کایقین دلایا۔وزیرخزانہ نے عالمی بینک کے صدرکودورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔ایشیائی ترقیاتی بینک کے صدر مساتوگوآساکاواسے ملاقات میں وزیرخزانہ نے ملکی ترقی اورسماجی خوشحالی میں عالمی بینک کے کردار اورتعاون کوسراہا۔
ملاقات میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ پاکستان کی شراکت داری کومضبوط بنانے اورعایتی فنانسنگ ومستقبل کے منصوبوں کیلئے فنڈز کی فراہمی سے متعلق امورپرتوجہ مرکوز کی گئی۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ ایشیائی ترقیاتی بینک پاکستان کاکلیدی ترقیاتی شراکت دار ہے اورملک کی سماجی واقتصادی ترقی میں بینک نے ہمیشہ پاکستان کے ساتھ تعاون کیاہے۔ دریں اثناء ڈولپمنٹ فنانس کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹوآفیسرنیتھن سکاٹ کے ساتھ ملاقات میں پاکستان میں کارپوریشن کی سرمایہ کاری میں توسیع سے متعلق امورکاجائزہ لیاگیا۔
سکاٹ نیتھن نے ملک کودرپیش معاشی مسائل کے خوشگوارحل کی یقین دہانی کرائی۔وزیرخزانہ نے کہاکہ پاکستان کی حکومت نجی شعبہ کی سرمایہ کاری اورپبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کی صلاحیت واستعداد سے فائدہ اٹھانے کیلئے مالیات کے جدیدماڈلز کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ کاروباراورسرمایہ کاری میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں اورملک میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کوہرقسم کی سہولیات کی فراہمی کویقینی بنایاجائیگا۔ ملاقاتوں کے موقع پرسیکرٹری خزانہ امداداللہ بوسال اورپاکستانی وفد کے دیگراراکین بھی موجودتھے۔