بھارت اپنے بیانیے کی وجہ سے آگ سے کھیل رہا ہے، اگر جنگ چاہیے تو جنگ سہی، ڈی جی آئی ایس پی آر

🗓️

راولپنڈی: (سچ خبریں) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت اپنے بیانیے کی وجہ سے آگ سے کھیل رہا ہے، پاکستان امن پسند ملک ہے لیکن اگر بھارت کو جنگ چاہیے، تو پھر جنگ ہی سہی اور ہم اس کے لیے تیار ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی سی سی) کو انٹریو دیتے ہوئے ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ایٹمی جنگ بیوقوفی ہوگی، یہ ایک ایسا راستہ ہے جو دونوں ممالک کے لیے باہمی تباہی کا باعث بن سکتا ہے لہذا جوہری جنگ ’ناقابل تصور اور نامعقول خیال‘ ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور ہم امن کو ترجیح دیتے ہیں، اس وقت بھی پاکستان میں امن کا جشن منا رہے ہیں، تاہم اگر بھارت جنگ چاہتا ہے تو پھر جنگ ہی سہی، اگر جنگ مسلط کی جاتی ہے تو پاکستان ہر وقت اس کے لیے تیار ہے۔

جنگ کے آپشن سے متعلق سوال پر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اصل تنازع اب بھی موجود ہے کیوں کہ 10 مئی کے بعد سے بھارت اب تک جس بیانیے کو فروغ دے رہا ہے، دراصل وہ آگ سے کھیل رہا ہے جس میں ’چنگاری کسی بھی وقت ڈالی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت ہندوستان جس انداز میں یہ بیانیہ چلارہا ہے اس سے ظاہر یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنی داخلی سیاست کو بہتر کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور انڈیا دونوں ایٹمی ریاستیں ہیں، ان کے درمیان فوجی تصادم ایک انتہائی بیوقوفانہ بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے سے بھارت ایک ایسی صورتحال بنانے کی کوشش کر رہا ہے جہاں فوجی تصادم کے لیے گنجائش پیدا کی جاسکے، اور بھارت کی جانب سے کچھ سالوں بعد ایک جھوٹا بیانیہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن یہ بیانیہ اور طریقہ اب پرانا ہوچکا ہے، دنیا اب جان چکی ہے کہ بھارت کا پہلے دن سے موقف بے بنیاد تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ حالات پر نظر ڈالیں تو پاکستان نے بہت محتاط رویہ اختیار کیا اور کشیدگی کو بڑھنے سے روکا، بھارتی دعویٰ سے متعلق انہوں نے کہا کہ اگر شدت پسندی کے کسی واقعے میں کسی پاکستانی شہری کے ملوث ہونے کے ثبوت موجود ہیں تو ’ہمیں ثبوت دیے جائیں، ہم خود اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت میں پہلگام واقعے سے متعلق کوئی بھی سخت سوالات نہیں کررہا، کوئی یہ جاننے کی کوشش نہیں کررہا ہے کہ آخر اتنا بڑا سکیورٹی لیپس کیسے ہوا اور نہ وہ ان آوازوں کو سننے میں دلچسپی رکھتے ہیں جو ظلم وزیادتی کی بات کررہے ہیں، یہ واقعات اسی ناانصافی کا نتیجہ ہیں جو وہ خود انجام دے رہے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان بیک ڈور رابطوں سے متعلق ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ اس سوال کا جواب وزارت خارجہ دے سکتی ہے کیوں کہ سیاست اور سفارتکاری کے معاملات ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس تنازع میں بہت محتاط اور ذمہ دارانہ رویہ اختیار کیا، 6 اور 7 مئی کی رات ہم نے اپنا بھرپور دفاع کیا اور بھارت کے 6 طیارے گرائے، ہم زیادہ بھی گراسکتے تھے لیکن قیادت نے بہت ذمہ داری سے فیصلے کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایک چھوٹا لیکن نہایت مؤثر رد عمل دیا جس کے نتیجے میں بھارت پیچھے ہٹنا شروع کیا اور اچانک وہ کشیدگی کم کرنے کی خواہش کا اظہار کرنے لگا۔

سیز فائر سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کی رات حملوں کے بعد ہندوستان کے ڈی جی ملٹری آپریشنز نے ہم سے رابطہ کیا اور بات چیت کی خواہش کا اظہار کیا لیکن ہم نے واضح کر دیا کہ ہم صرف اسی وقت بات کریں گے جب اپنا جواب دے چکے ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا جواب 10 مئی کی صبح آیا جس کے بعد سب نے دیکھا کہ بھارتی فوج کا ترجمان آن ریکارڈ یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ وہ جنگ کو مزید بڑھانا نہیں چاہتے بشرطیکہ پاکستان مزید حملے نہ کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کریڈٹ دینا چاہیے، اس میں جو بیرونی قوتیں ملوث تھیں وہ بھی یہی چاہتی تھیں اور پھر بھارتی فریق نے بھی عوامی سطح پر کہا کہ وہ مزید کشیدگی نہیں چاہتے جس پر ہم نے کہا ’کیوں نہیں‘۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی جانب سے چند روز قبل ایک بیان جاری کیا گیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان نے پاکستان میں میزائل حملوں سے قبل پاکستانی حکومت کو آگاہ کیا تھا کہ شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو ٹارگٹ کیا جائے گا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے ڈی جی آئی ایس پی آر سے جب یہ سوال کیا گیا تو انہوں نے واضح کیا ’یہ بھارتی میڈیا کا ایک مزاحیہ بیانیہ ہے، ایسا کچھ نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج اپنی انٹیلیجنس کے لیے انڈین ذرائع پر انحصار نہیں کرتے، ہم میڈیا کو پہلے ہی دکھا چکے ہیں جب بھی ان کا کراس سیکشن ریڈار ڈرون داخل ہوتا ہے، ہمیں فوراً معلوم ہو جاتا ہے کہ وہ کہاں سے آ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دراصل بھارت حد سے زیادہ خود اعتماد ہے، وہ سمجھتا ہے کہ پاکستان ایک کمزور ملک ہے لہذا وہ جو چاہیں کرسکتے ہیں لیکن ہم نے ان کے اس تکبر کو توڑ دیا ہے جب کہ میں انہیں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہمیں بھارت کی طرف سے کسی اطلاع کی ضرورت نہیں، ہمیں معلوم ہے آپ کس قسم کے حریف ہیں اور آپ کی صلاحیتیں کیا ہیں، ہم ہمیشہ چوکنا اور تیار رہتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردی سے نفرت کرتے ہیں اور ہماری نظر میں دہشتگردوں کا کوئی مذہب یا عقیدہ نہیں ہوتا جب کہ کوئی بھی کسی پاکستانی شہری کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ثبوت دیتا ہے، تو ہم خود کارروائی کریں گے۔

بھارتی حملوں سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ہندوستان پاکستان میں کسی بھی جگہ بم گرائے اور پھر یہ دعوی کرے کہ وہاں جیش محمد کے لوگ تھے، ایسا نہیں ہوسکتا، اس کے لیے بھارت ہمیں کوئی ثبوت دے اور ثابت کریں کہ بہاولپور میں دہشت گردوں کا کوئی تربیتی کیمپ موجود ہے۔

واضح رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی محاذ آرائی کا آغاز اس وقت ہوا جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کا الزام اسلام آباد پر عائد کیا تھا۔

بعد ازاں، 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب نئی دہلی نے پاکستان پر فضائی حملوں کا ایک سلسلہ شروع کیا تھا جس کے جواب میں پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص کا آغاز کیا۔

10 مئی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ہو گئی ہے۔

مشہور خبریں۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ

🗓️ 1 دسمبر 2021سچ خبریں:تیل پیدا کرنے والے بڑے اداروں کی نئی قسم کے کورونا

پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں کا معاملہ: لاہور ہائیکورٹ اسپیکر قومی اسمبلی کو ہدایت جاری نہیں کرسکتی، خرم دستگیر

🗓️ 20 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی وزیر توانائی و رہنما مسلم لیگ (ن) خرم

 وقار ذکاء کا وزیراعظم عمران خان سے اہم سوال

🗓️ 7 مئی 2021کراچی (سچ خبریں) پاکستانی شوبز انڈسٹری کے معروف میزبان وقار ذکاء نے

کیا سعودی تل ابیب کے لئے خطرے بن رہا ہے ؟

🗓️ 13 اگست 2023سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے تل ابیب میں سعودی عرب کے ساتھ معمول

اسرائیل کا کوئی مستقبل نہیں، مستقبل فلسطین کاہے: سربراہ مجلس وحدت المسلمین

🗓️ 29 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم) کے سربراہ

ایرانی طلبا یونین کا حجاب کے حق میں بولنے والی بھارتی طالبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی

🗓️ 19 فروری 2022سچ خبریں:ایرانی طلبا کی کئی بڑی یونینوں نے حجاب کے اپنے بنیادی

کیا ترکی شامی کردوں کے خلاف عسکری کارروائی کرنے والا ہے؟

🗓️ 9 جنوری 2025سچ خبریں:ترکی کی مسلح افواج نے شمالی شام میں کرد جنگجوؤں کے

اقوام متحدہ کا افغان عوام کی خطرناک صورتحال پر انتباہ

🗓️ 7 جنوری 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ کے دفتر رابطہ برائے انسانی امورOCHA نے خبردار کیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے