کوئٹہ(سچ خبریں) بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے خوست میں فرنٹیئر کور کی گاڑی میں پر ہونے والے بم کے حملے میں چار سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کی جانب حملے کی ذمہ داری قبول کی گئی ہے۔سرکاری ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف سی کی گاڑی کو سفر باش کے علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔
ایف سی اہلکار اپنی گشت کی ڈیوٹی سر انجام سے رہے تھے اور جب ان کی گاڑی سفر باش کے علاقے میں پہنچی اس دوران پہلے سے نصب کردہ بم پھٹا جس کے نتیجے میں چار اہلکار شہید اور دو افسران زخمی ہوگئے۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز فوری طور پر جائے وقوع پہنچیں اور شہیدوں کی لاشوں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا۔
واقعے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کی شناخت حسین رحمت، محمد سلیم، ماجد فرید اور ذاکر کے نام سے ہوئیں، جبکہ زخمیوں میں کیپٹن اویس اور لفٹیننٹ لقمان شامل ہیں۔
یاد رہے جمعے کوضلع آواران میں ہونے والے حملے میں دوسیکیورٹی اہلکار شہید اور پانچ زخمی ہوئے تھے۔خیال رہے کہ بلوچستان میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور رواں برس شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے کئی واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔
رواں ماہ کے اوائل میں بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بلیدا میں مسلح ملزمان کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں ایف سی جنوبی کے 2 اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔
5 ستمبر کو کوئٹہ-مستونگ قومی شاہراہ پر سونا خان تھانے کی حدود میں فرنٹیئر کور کی چیک پوسٹ کے قریب خودکش حملے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔
اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی تھی۔26 اگست کو منگی ڈیم کے قریب لیویز کی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرانے سے 3 جوان شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔اس سے قبل اگست میں ہی ضلع زیارت میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں لیویز کے 3 اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔