اسلام آ باد(سچ خبریں) نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 38 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔نیپرا نے جولائی کے ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ چارجز کی مد میں بجلی کی قیمتوں میں ایک روپے 38 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی جس کا اطلاق ستمبر کے مہینے کے بلوں پر ہو گا،نیپرا کے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق سی پی پی اے جی نے ایک روپے 47 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی، اتھارٹی نے یکم ستمبر 2021 کو ایف سی اے پر عوامی سماعت کی تھی جس کی روشنی میں قیمت بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
اضافے کا اطلاق ڈسکوز کے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پر ہو گا جبکہ فیول ایڈجسمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک کے صارفین پر بھی نہیں ہو گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) قوانین کی خلاف ورزی کا نیا اسکینڈل سامنے آ یا تھا۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ 8 ماہ کے دوران ملتان، سکھر، کراچی، لاہور، حیدر آباد، گجرانوالہ اور فیصل آباد کے لاکھوں صارفین کو بجلی کے بل طے شدہ 31 روز کے بجائے 37 روز کی بنیاد پر کئی بار بھیجے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ان 8 ماہ کے دوران 37 روز کے دوران استعمال کی گئی بجلی کے سب سے زیادہ بل ملتان کی پاور کمپنی میپکو نے بھیجے۔ 31روز میں 300 یونٹ کا بل 3200 روپے بنتا ہے، لہٰذا اس طرح صرف ایک روز کے اضافے سے بلوں میں 600 روپے کا اضافہ ہوجا تا ہے۔ واضح رہے کہ اس طرح بل زیادہ ریٹ والے سلیب کے لحاظ سے بنے گا اور صارف کو زیادہ رقم ادا کرنا پڑے گی۔تحقیق کے مطابق جنوری 2021ء سے اب تک کے الیکٹرک، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی، گجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی نے اپنے صارفین کو مقررہ 31 یوم سے زائد دنوں کا بل ایک یا ایک سے زائد بار بھیجا۔
ان کمپنیوں میں سے بعض نے تو 35 سے 37 دن تک کے بل بھی صارفین کو بھیجے جوکہ نیپرا کے اس قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ایک مہینے میں زیادہ سے زیادہ 31 دن کی استعمال شدہ بجلی کا بل بھیج سکتی ہیں۔