لاہور (سچ خبریں) گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا کہنا ہے کہ نیشنل سکیورٹی کونسل کے دونوں اعلامیوں کے بعد سازش کی تصدیق ہو چکی ہے۔
گورنر پنجاب نے سازش کے کرداروں کیخلاف تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیکھا جائے کیوں اور کیسے آرٹیکل 9 کی آئین شکنی کی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ عدلیہ کی عزت و وقار اور آزادی، معزز ججز کے کردار اور فیصلوں پر منحصر ہوتی ہے، عوام نے عدلیہ کی آزادی اور انصاف کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو جج عدلیہ کی عزت کیلئے پریشر کے باوجود کوئی غیر آئینی فیصلہ نہیں دیتے قابل تعریف ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افراد کی غلطی، حماقت یا قانون شکنی سے پورے ادارے کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسے افراد کے خلاف قانونی کارروائی سے گریز ملک اور اس ادارے سے غداری ہے۔اس سے قبل گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا تھا کہ وہ بطور گورنر لاہور ہائی کورٹ کے جج کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس بھیج رہے ہیں۔
انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سازش کی وجہ سے بھٹو کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا، آج عمران خان کے خلاف سازش ہوئی اور ایک جمہوری حکومت کو ختم کیا گیا۔ہم توقع کر رہے تھے کہ ان کے حلف لیتے ہی آٹھ 10 ارب ڈالر قومی خزانے میں آجائیں گے۔عمر سرفراز چیمہ نے مزید کہا کہ پنجاب کا بحران سب کے سامنے ہے، پہلے دن سے جب سابق وزیراعظم نے گورنر کے طور پر نامزد کیا تو کام شروع کر دیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک انوکھے لاڈلے کے ہاتھوں پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ یرغمال بنا ہوا ہے۔ شہباز شریف کو نصیحت کی کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں، اگرآپ نے انہیں اپنے وزارت اعلی کے دور میں ہی روک دیا ہوتا توآج صوبے میں یہ بحران نہ ہوتا، میں نے پہلے بھی کہا کہ یہ آئینی اور قانونی طریقے سے انتخابات لڑ کر آئے تو میں خود اس کا حلف لوں گا۔