کراچی(سچ خبریں)معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کی بیوہ اور ایدھی فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن بلقیس ایدھی کراچی میں انتقال کرگئیں۔
عبدالستار ایدھی کے صاحبزارے فیصل ایدھی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بلقیس ایدھی کا انتقال ہوگیا ہے، نماز جنازہ اعلان کچھ دیر بعد کیا جائے گا۔
فیصل ایدھی نے بتایا کہ وہ چند روز سے علیل تھی اور جمعے کی شام حالت بگڑنے پر بلقیس ایدھی کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بلقیس ایدھی کو عارضہ قلب اور ذیابطیس کی شکایت تھی اور کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بلقیس ایدھی کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلقیس ایدھی نے مرحوم عبدالستار ایدھی کے انسانیت کی خدمت کے مشن کو جاری رکھا۔
بلقیس بانو ایدھی عبد الستار ایدھی کی بیوہ، ایک نرس اور پاکستان میں سب سے زیادہ فعال مخیر حضرات میں سے ایک تھی
انہوں نے بلقیس ایدھی کو ان کی خدمات خراج عقیدت پیش کیا اور مرحومہ کے بلندی درجات اور سوگواران کو صبر جمیل کی دعا کی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا بلقیس ایدھی کے انتقال پر گہرے دکھ اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کے سماجی خدمات کو سراہا۔
انہوں نے مرحومہ کی ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔
بلقیس بانو ایدھی عبد الستار ایدھی کی بیوہ، ایک نرس اور پاکستان میں سب سے زیادہ فعال مخیر حضرات میں سے ایک تھی۔
1947 میں کراچی میں پیدا ہونے والی بلقیس ایدھی کی عرفیت مادر پاکستان ہے۔
وہ بلقیس ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ ہیں اور اپنے شوہر کے ساتھ انہوں نے خدمات عامہ کے لیے 1986 رومن میگسیسی اعزار (Ramon Magsaysay Award) حاصل کیا۔
حکومت پاکستان نے انہیں ان کی خدمات پر ہلال امتياز سے نوازا جبکہ بھارتی لڑکی گیتا کی دیکھ بھال کرنے پر بھارت نے انہیں 2015 میں مدر ٹریسا ایوارڈ سے نوازا تھا۔