آئی ایم ایف ہمیں تگنی کا ناچ نچا رہا ہے، وزیر داخلہ

?️

اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ ہم آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہے ہیں اور ایک ارب ڈالر کے لیے آئی ایم ایف ہمیں تگنی کا ناچ نچا رہا ہے، اگر تیل کی قیمتیں بڑھانے کے بجائے ہم انتخابات میں جاتے تو ملک کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ تھا اس لیے معاشی صورتحال کے پیش نظر مشکل فیصلے کیے۔

ہفتہ کو پولیس لائن میں شہدا کے خاندانوں سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہدا کے اہلخانہ کو ایک ارب 22کروڑ واجبات کی ادائیگی گذشتہ پانچ چھ سال سے واجب الادا تھی اور ماضی کی حکومت نے اس حوالے سے غفلت برتی، اس میں تاخیر کی گئی ہمارے لیے باعث شرمندگی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے کہا گیا کہ رقم زیادہ ہے اس لیے آدھی اس سال اور آدھی اگلے سال ادا کر دی جائے لیکن جب وزیراعظم سے درخواست کی تو انہوں نے کہا کہ اگر واجبات 22 ارب روپے بھی ہوں تو اسی سال ادا ہونے چاہئیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار کے قریب عام شہری شہید ہوئے جبکہ پولیس، رینجرز، ایف سی اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے 12 ہزار اہلکار بھی شہید ہوئے، اس جنگ کی قوم نے بہت بڑی قیمت ادا کی ہے جبکہ ہماری معیشت نے 150ارب ڈالر سے زیادہ کا اٹھایا ہے اور آج ہماری معیشت کی اتنی بدترین صورتحال کی ایک وجہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک ارب ڈالر کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہے ہیں اور وہ ہمیں تگنی کا ناچ نچا رہا ہے جبکہ دوسری جانب دہشت گردی کی جنگ کے باعث معاشی نقصانات 150 ارب ڈالر سے زیادہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک مہینے کے دوران ہم نے ہر ممکن کوشش کی کہ تیل کی قیمت نہ بڑھانی پڑے اور عام آدمی کو مہنگائی سے بچایا جا سکے، مسلم لیگ(ن) کی قیادت اور ہماری حکومت قیمتوں میں اضافہ کسی صورت نہیں چاہتی تھی اور ہم ایک سے زائد بار یہ بھی سوچا کہ یہ کام کرنے کے بجائے ہمیں الیکشن میں چلے جانا چاہیے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم انتخابات میں جاتے تو ملک کے ڈیفالٹ کا خدشہ تھا اس لیے معاشی صورتحال کے پیش نظر مشکل فیصلے کیے تاکہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جا سکے، اس مجبوری کے تحت تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا، اگر اس سے بچنے کی کوئی صورت ممکن ہوتی تو ضرور کرتے تاکہ مہنگائی میں کمی لائی جا سکتی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا لیکن اس پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ سے حالیہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ماضی کے حکمرانوں کی خامیوں کی وجہ سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لیے اگر تمام سیاسی قوتیں سر جوڑ کر نہیں بیٹھیں گی تو بہتری ممکن نہیں، اس وقت ملک کی تمام سیاسی قیادت ایک جگہ پر اکٹھی ہے لیکن صرف عمران خان فرد واحد ہے جو انارکی ، افراتفری اور فساد فی الارض کا ذمہ دار ہے جو کسی کے ساتھ بیٹھنے کو تیار نہیں لیکن ملک کو آگے لے جانے کے لیے ہم سب کو مل کر بیٹھنا ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم کو ایسے عناصر شناخت کرنے چاہئیں جو کہتے تھے کہ میں یہ کروں گا وہ کروں گا، ا گر ایسا تھا تو چار سال میں انہوں نے اپنی حکومت کے دوران عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے کیا کیا، عمران خان نے صرف احسن گجر اور فرح گوگی کی تقدیر بدلی۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے مزید کہا کہ اگر ہم نے ملک کو آگے لے کر جانا ہے اور ایک خوشحال ملک بنانا ہے تو بہتر زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب مل کر کام کریں کیونکہ یہ صرف سیاستدانوں کا ہی نہیں بلکہ پوری قوم کا فرض ہے کہ مستقبل کے پیش نظر فیصلے کریں اور حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے ایسی قیادت کو منتخب کریں جو ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس حوالہ سے قوم بہترفیصلہ کرے گی اور انتشار کے خواہش مندوں کی بجائے اتفاق رائے سے ملک کو آگے بڑھانے والوں کا ساتھ دے گی۔

مشہور خبریں۔

امریکہ نے یمن میں جنگ بندی کا خیر مقدم کیا

?️ 2 اپریل 2022سچ خبریں:  وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے یمن

امریکہ یمن کے ساتھ کیوں لڑ رہا ہے؟ واشنگٹن پوسٹ کی زبانی

?️ 21 جنوری 2024سچ خبریں: واشنگٹن پوسٹ نے امریکی حکومت کے ذرائع کے حوالے سے

عدالت نے دہشتگردی کے مقدمے میں ایمان مزاری کی ضمانت منظور کرلی

?️ 2 ستمبر 2023اسلام آباد 🙁سچ خبریں) اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت

سائفر پر ہم نے صرف کھیلنا ہے، عمران خان کی بھی مبینہ آڈیو لیک

?️ 28 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) مبینہ امریکی سائفر سے متعلق چیئرمین تحریک انصاف

امارات کے اسرائیل کے ساتھ تعاون کے معاہدے پر دستخط

?️ 21 جنوری 2025سچ خبریں: آئی ایس ایس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل

صیہونی حکومت کی کابینہ کی طرف سے خطرناک منصوبوں کی منظوری کا کیا مطلب ہے؟

?️ 5 مئی 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کی سیاسی اور سیکورٹی کابینہ نے گذشتہ رات

لبنان میں صیہونی جارحیت؛ 200 سے زائد بچوں کی شہادت

?️ 12 نومبر 2024سچ خبریں:اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) کی رپورٹ کے مطابق

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے