?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) آئی ایم ایف پیکج اور دوست ممالک کی مدد بھی کام نہ آئی، ڈالر کی اونچی اڑان بدستور برقرار ہے، روپے کی قدر میں آئے روز تنزلی معمول بن گئی، تاجروں نے ایل سیز کھولنے کیلئے دوبئی سمیت دیگر ممالک کا رخ کر لیا۔
آئی ایم ایف قرض پروگرام بحالی اور سعودی عرب سے سیف ڈیپازٹ کی مدت میں توسیع کے بعد توقع تھی کہ پاکستانی روپیہ مستحکم ہو گا مگر ایسا ہو نہ سکا، ڈالر کی اڑان کی بڑی پانچ وجوہات میں سے ایک یہ ہے کہ اس وقت ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر صرف 14 ارب 31 کروڑ ڈالرز ہیں، ان میں سے سٹیٹ بینک کے اپنے ذخائر صرف 8 ارب 62 کروڑ ڈالرز ہیں، یہ رقم دو ماہ کے امپورٹ بل کی ادائیگی کیلئے بھی نا کافی ہے۔
برآمدات میں کمی اور درآمدات میں مسلسل اضافے کے باعث بیرونی ادائیگیوں کادباؤ بڑھتا جارہا ہے، دوسری بڑی وجہ سیلاب کے بعد اجناس کے درآمدی بل میں بھی نمایاں اضافہ ہے جس کے اثرات آنے والے دونوں میں مزید زیادہ ہوں گے، یوں ڈالر کا ان فلو کم جبکہ ادائیگیاں زیادہ ہونے سے روپے کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔
روپے کی تنزلی کی تیسری بڑی وجہ ڈالر کا دنیا بھر کی کرنسیوں کے مقابلے میں تگڑا ہونا بھی ہے، ڈالر کے مقابلے میں برطانوی پاونڈ 37 برس جبکہ یورو 20 برس کی کم ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں مگر اسکے باوجود وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل حیران کن طور پر امید ہیں کہ روپے کی قدر میں جلد اضافہ ہو گا۔
روپے کی قدر میں کمی کی چوتھی وجہ یہ بھی ہے کہ ڈالر کی کمی کے باعث صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ جولائی تک ایک ارب ڈالر کی میچور ایل سیز بھی نہ کھل سکیں، قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں انکشاف ہوچکا ہے کہ بینک ایل سیز کھولنے کیلئے انٹر بینک ریٹ سے 15 روپے زائد وصول کر رہے ہیں، اس صورتحال میں تاجر امپورٹ کیلئے دوبئی سمیت دیگر ممالک کے بنک اکاؤنٹس استعمال کر رہے ہیں۔
روپے کی گراوٹ کی پانچویں وجہ سیاستدانوں کی جانب سے آئے روز ملک کے ڈیفالٹ ہونے سے متعلق غیر ذمہ دارانہ بیانات بھی ہیں جو ملکی معیشت کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی عدم استحکام بھی روپے کی قدر میں کمی کی ایک وجہ ہے کیونکہ معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہے، آئی ایم ایف پیکج اور سعودی عرب سیف ڈیپازٹ کی مدت میں توسیع سے کچھ مدد ضرور ملی ہے مگر معیشت کو سنبھالہ دینے کیلئے آئی ایم ایف سے ریپڈ فنانس انسٹرومنٹ کی سہولت حاصل کرنا ہو گی۔
مشہور خبریں۔
بنگلہ دیش کےساتھ تجارت کا فروغ: ایف پی سی سی آئی کا وفد رواں ہفتے ڈھاکا جانے کو تیار
?️ 8 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین تجارتی تعلقات
جنوری
کمپیوٹر کی بورڈ میں 30 سال بعد تبدیلی
?️ 5 جنوری 2024سچ خبریں: کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کو آپریٹ کرنے والی کمپنی مائکرو
جنوری
وزیراعظم کا کرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ، خصوصی طیارے سے متعلق انتظامات کرنے کی ہدایت
?️ 19 مئی 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستانی سفیر
مئی
شمالی وزیرستان میں قبائلی افراد کا حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج ختم
?️ 13 اگست 2022شمالی وزیرستان: (سچ خبریں)شمالی وزیرستان میں عثمان زئی قبیلے کے افراد نے
اگست
عالمی عدالت انصاف نے صیہونیوں سے کیا کہا ہے؟
?️ 31 مارچ 2024سچ خبریں: دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف نے اسرائیلی حکومت
مارچ
سیلاب نے ٹیلی کام انڈسٹری کی کمزوریاں بے نقاب کردیں
?️ 9 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد میں قائم ریسرچ ہاؤس کی ایک
اکتوبر
پاکستان اڑان بھر چکا، جلد دنیا کی بہترین معیشتوں میں شامل ہوگا، عطا اللہ تارڑ
?️ 6 اپریل 2025لاہور: (سچ خبریں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ کا
اپریل
شام امریکی اڈوں کے لیے جہنم میں تبدیل
?️ 28 مارچ 2023سچ خبریں:امریکی مزاحمتی محور کے ساتھ منصوبہ بند تنازعات پیدا کرکے ایک
مارچ