اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے مذاکرات کے دوران سیاسی عدم استحکام کا ذکر نہیں کیا، مجھے امید ہے کہ جلد اسٹاف لیول معاہدہ طے ہوجائے گا۔
سی پی این ای کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آج وزیراعظم ہاؤس میں ہماری نشست ایسے حالات میں ہورہی ہے جب پاکستان معاشی اور سیاسی طورپر بڑے چیلنجز سے گزر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے موجودہ حکومت کی کوشش آپ کے سامنے ہے اس لیے اس بارے میں زیادہ بات نہیں کروں گا لیکن یہ ضرور کہوں گا کہ تمام کاوشیں بروئے کار لائی جارہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الحمداللہ دیوالیہ پن کا خوف ختم ہوچکا ہے لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے ہمیں ایسی شرائط تسلیم کرنی پڑرہی ہیں جس کے اثرات یقیناً عوام پر پڑ رہے ہیں اور پڑتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف کی جو شرائط تسلیم کی تھیں انہیں آئی ایم ایف نے ہمیں من و عن تسلیم کرنے کا کہا ہے، اس کا باقاعدہ جائزہ بھی لیا گیا ہے، اس لیے ہمیں یہ شرائط ماننی پڑی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مذاکرات کے دوران سیاسی عدم استحکام کا ذکر نہیں کیا، مجھے امید ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جلد اسٹاف لیول معاہدہ ہوجائے گا اور پھر یہ معاملہ آئی ایم ایف بورڈ کے پاس جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کا یہ تاثر تھا کہ شہباز شریف اتحادی حکومت نہیں چلا پائے گا لیکن ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اجتماعی اتفاق رائے سے کفایت شعاری کی پالیسی طے کی گئی ہے، ان فیصلوں پر مثبت پیش رفت جارہی ہے، اگلے ہفتے میں اس حوالے سے اجلاس بھی طلب کررہا ہوں، یقین دلاتا ہوں کہ سنجیدگی کے ساتھ اس پر عملدرآمد جاری رہے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات ایک آئینی تقاضا ہے، وفاقی حکومت اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے، مردم شماری کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے صوبائی حکومتوں کے تحفظات دور کرنے کے لیے آج اجلاس بھی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بطور صدر مسلم لیگ (ن) میں اپنی پارٹی کو ہدایت دے چکا ہوں کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں فوراً کاغذات نامزدگی جمع کروادیے جائیں، بدقسمتی سے 75 سال میں پہلی بار ایسا ہورہا ہے کہ 2 صوبوں میں انتخابات ہورہے ہیں اور 2 صوبوں میں نہیں ہورہے، اس کے کیا نتائج نکلیں گے وہ وقت بتائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) سمیت کوئی بھی جماعت الیکشن سے فرار اختیار نہیں کرسکتی، اس لیے ہم اس پورے عمل میں بھرپور تعاون کررہے ہیں، الیکشن کمیشن جو بھی فیصلے کرے گا ہم اس کے ساتھ چلیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں پہلی بار ایک سیاسی شخص اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھ رہا ہے، وہ ریلیوں میں جارہے ہیں لیکن عدالتوں میں جانے سے کترا رہے ہیں۔