اسلام آباد(سچ خبریں) عالمی مالیاتی اداے ( آئی ایم ایف ) نے پاکستان کیلئے قرض پروگرام کی ایک سالہ توسیع پر رضامندی ظاہر کردی ، عالمی مالیاتی ادارے نے قرض پروگرام میں توسیع کے بدلے پاکستان سے سبسڈیز فوری واپس لینے اور بجٹ کے لیے مجموعی حکمت عملی پر اتفاق کا بھی مطالبہ کردیا ۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت کا عمل جاری ہے ، اس ضمن میں پاکستان آئی ایم ایف سے تکنیکی سطح پر بات چیت آئندہ ہفتے شروع کرے گا تاہم آئی ایم ایف کی جانب سے یہ مطالبہ سامنے آیا ہے کہ پاکستان اپنی سبسڈیز جلد سے جلد واپس لے اور دسمبر میں طے پائے ٹارگٹ میں تبدیلی کے اعداد کا جائزہ لیا جائے ، پاکستان دسمبر میں طے شدہ ٹارگٹ سے کم سےکم انحراف کرے ، آئی ایم ایف بجٹ کے لیے مجموعی حکمت عملی پر بھی اتفاق چاہتا ہے۔
ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کا توسیع شدہ پروگرام ستمبر میں ختم ہو رہا ہے ، آئی ایم ایف اسٹاف سطح پر مذاکرات مکمل کرنے کے لیے مئی کے وسط میں مشن پاکستان بھیجے گا کیوں کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کا توسیع شدہ پروگرام ایک سال بڑھانے کی درخواست کی ہے اور آئی ایم ایف نے اپنے پروگرام کو ایک سال کے لیے توسیع دینے پر رضامندی بھی ظاہر کردی ہے۔
ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں عمران خان حکومت کی جانب سے عوام کو دی گئی فیول ، تیل اور بجلی پر سبسڈی واپس لی جائے گی ، اس کے تحت آئی ایم ایف مشن آنے سے پہلے ہی ملک میں تیل اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا جب کہ ساتویں ریویو پراتفاق ہونے کے بعد یہ آئی ایم ایف بورڈ کو بھجوایا جائے گا ، جس کے بعد آئی ایم ایف بورڈ پاکستان کواگلی قسط کی منظوری دے گا۔