اسلام آباد (سچ خبریں) مقامی ذرائع ابلاغ نے پینٹاگون سے جاری بیان کے مطابق نقل کیا ہے ہے کہ امریکی سیکریٹری جنرل نے پاکستانی آرمی چیف کو افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے ٹیلی فون کیا امریکی سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور پاکستان علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے باہمی تعاون جاری رکھیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران لائیڈ آسٹن نے پاک ۔ امریکا دوطرفہ تعلقات کی اہمیت پر ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہوئے افغان امن عمل کے لیے اسلام آباد کے کردار کو سراہا۔
امریکی سیکریٹری دفاع اور جنرل قمر جاوید باجوہ نے علاقائی استحکام کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا اور خطے میں مشترکہ مقاصد کے لیے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
واضح رہے کہ یہ گفتگو ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا نے افغانستان سے فوج کے شیڈول انخلا سے قبل وہاں سے آلات نکالنے شروع کر دیے ہیں۔
افغانستان سے انخلا کرنے والے فوجیوں کی سیکیورٹی کے لیے بھی منصوبے پر عمل کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے خطے میں زیادہ دور تک ہدف کو نشانہ بنانے والے بمبار تعینات کیے گئے ہیں۔
افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل چند ہفتوں میں شروع ہونے کا امکان ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے 15 اپریل کو افغانستان سے رواں سال 11 ستمبر تک فوج کا مکمل انخلا کرکے ملک کی بیرون ملک سب سے طویل فوجی جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا، اس روز نائن الیون حملوں کی 20ویں برسی بھی ہوگی۔
پینٹاگون نے کہا کہ سیکریٹری دفاع اور آرمی چیف نے افغانستان میں فوجی انخلا کی بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان نے محتاط ہو کر جو بائیڈن کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا اور امن عمل میں پیشرفت ساتھ ساتھ ہونی چاہیے۔
اسلام آباد کی جانب سے کئی ماہ سے ڈیڈلاک کا شکار امن عمل کو دوبارہ آگے بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے سفیر محمد صادق، جنہوں نے رواں ہفتے کابل کا دورہ کیا تھا، طالبان سے ملاقات کے لیے جمعرات کو قطر روانہ ہو رہے ہیں۔
ایک عہدیدار نے کہا کہ طالبان سے ملاقات میں محمد صادق امن عمل کو آگے بڑھانے اور تشدد کو کم کرنے کی ضرورت پر زور ڈالیں گے، وہ ان پر استنبول کانفرنس میں شرکت کے لیے بھی زور دیں گے۔