🗓️
اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکی میڈیا کی جانب سے ہفتے کے روز شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق امریکا پاکستان کو سیکیورٹی خدشات دور کرنے اور ممکنہ سفری پابندیوں کو روکنے کے لیے 60 دن کی مہلت دے سکتا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ماضی کی قیاس آرائیوں کے برعکس اس تجویز کے لیک ہونے والے مسودے سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ میں نہیں رکھا جائے گا، جو ان ممالک کے لیے مخصوص ہے جنہیں مکمل امریکی سفری پابندی کا سامنا کرنا ہوگا۔
واشنگٹن میں سفارتی ذرائع پاکستان کو سخت ترین پابندیوں سے بچنے میں مدد دینے کا سہرا اسلام آباد کی جانب سے امریکا کے ساتھ انسداد دہشتگردی تعاون کی تجدید کو دیتے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے اپنے حالیہ خطاب میں محمد شریف اللہ کی گرفتاری میں پاکستان کے کردار کا اعتراف کیا تھا، جس پر 2021 میں کابل ہوائی اڈے پر ہونے والے بم دھماکے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام ہے، اس دھماکے میں 13 امریکی فوجی اور کم از کم 170 افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔
اس کے ساتھ ہی واشنگٹن کو افغانستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے پر تشویش ہے، کچھ امریکی حکام اب بھی پاکستان کو ممکنہ طور پر انسداد دہشت گردی کے قابل قدر اتحادی کے طور پر دیکھتے ہیں، لیکن وہ یہ بھی توقع کرتے ہیں کہ اسلام آباد سیکیورٹی کی خامیوں کو دور کرنے کے لیے مزید اقدامات کرے گا۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مکمل پابندی کے بجائے پاکستان کو انٹرمیڈیٹ لسٹ میں رکھا جا سکتا ہے، تاہم ذرائع اس کی درجہ بندی پر منقسم ہیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اگر پاکستان 2 ماہ کے اندر سیکیورٹی تعاون کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات نہیں کرتا تو پاکستان کو 25 دیگر ممالک کے ساتھ ’یلو لسٹ‘ میں رکھا جا سکتا ہے، جسے امریکی ویزا کے اجرا کی جزوی معطلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بیلاروس اور ترکمانستان جیسے ممالک بھی اس زمرے میں شامل ہیں۔
تاہم نیویارک ٹائمز نے ایک مسودہ تجویز کا حوالہ دیا ہے، جس میں پاکستان کو ان 10 ممالک کی ’اورنج لسٹ‘ میں شامل کیا گیا ہے، جہاں سفری پابندیاں لاگو ہوں گی لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوں گی، اس درجہ بندی کے تحت کاروباری مسافروں کو اب بھی ویزا مل سکتا ہے لیکن امیگرنٹ اور سیاحتی ویزوں کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ان ممالک کے شہریوں کو امریکی ویزا حاصل کرنے سے پہلے لازمی طور پر ذاتی انٹرویو سے گزرنا ہوگا۔
مجوزہ فہرست میں بیلاروس، اریٹریا، ہیٹی، لاؤس، میانمار، پاکستان، روس، سیرالیون، جنوبی سوڈان اور ترکمانستان شامل ہیں۔
دوسری جانب امریکی انتظامیہ 11 ممالک کی ’ریڈ لسٹ‘ کو بھی حتمی شکل دے رہی ہے، جن کے شہریوں کو امریکا میں داخلے سے مکمل طور پر روک دیا جائے گا، اس فہرست میں افغانستان، بھوٹان، کیوبا، ایران، لیبیا، شمالی کوریا، صومالیہ، سوڈان، شام، وینزویلا اور یمن شامل ہیں۔
دوسری مدت کے لیے اپنے عہدے کے پہلے دن صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا، جس میں محکمہ خارجہ کو ویزا اور امیگریشن پالیسیوں پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، جس کے تحت ان ممالک کے مسافروں کی سخت اسکریننگ اور جانچ پڑتال کے طریقہ کار کی ضرورت پرزور دیا گیا تھا، جنہیں سیکیورٹی خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
محکمہ خارجہ، محکمہ انصاف اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے تعاون سے اگلے ہفتے وائٹ ہاؤس کو ایک رپورٹ پیش کرے گا۔
اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جن ممالک کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے وہ ویزا درخواستوں کا جائزہ لینے اور ممکنہ سیکیورٹی خطرات کی روک تھام میں امریکی حکام کی مدد کے لیے درست اور قابل تصدیق معلومات فراہم کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کریں۔
اس میں متاثرہ ممالک کے لیے جانچ پڑتال اور اسکریننگ کے معیارات کی یکساں بیس لائن کو دوبارہ قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
مجوزہ پابندیوں نے امریکی مسلمان برادریوں میں گہری تشویش پیدا کر دی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب یہ رپورٹس اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کے مقرر کردہ بین الاقوامی دن کے موقع پر سامنے آئی ہیں، بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ توسیع شدہ سفری پابندیاں غیر متناسب طور پر مسلم اکثریتی ممالک کو نشانہ بناتی ہیں، جس سے حفاظتی اقدامات کی آڑ میں امتیازی سلوک کو تقویت ملتی ہے۔
پالیسی کی تبدیلی نے پہلے ہی طلبا اور پیشہ ور افراد کے لیے غیر یقینی صورتحال پیدا کردی ہے۔
کولمبیا یونیورسٹی کے انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس اینڈ اسکالرز آفس نے ٹریول ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں متاثرہ ممالک بالخصوص پاکستان کے طلبا پر زور دیا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر پر نظر ثانی کریں، کیوں کہ انہیں دوبارہ داخلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (سی اے آئی آر) نے پاکستانی شہریوں اور دیگر افراد کو بھی مشورہ دیا ہے کہ وہ انتظامیہ کے فیصلے کو حتمی شکل دینے تک سفر سے گریز کریں۔
سوشل میڈیا پر ہونے والی بات چیت بڑھتی ہوئی بے چینی کی عکاسی کرتی ہے، جس میں ڈاکٹروں اور آئی ٹی ماہرین سمیت بہت سے مسلم پیشہ ور افراد ایک دوسرے کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ سفر کے دوران تمام ضروری دستاویزات ساتھ رکھیں، امریکی ہوائی اڈوں اور سفارت خانوں پر جانچ پڑتال میں اضافے کے خوف نے پالیسی کے وسیع تر اثرات کے بارے میں خدشات میں اضافہ کیا ہے۔
ان خدشات کے باوجود، پاکستان کے پاس سلامتی کے خدشات کو دور کرنے اور ممکنہ طور پر سخت پابندیوں سے بچنے کے لیے ایک ونڈو موجود ہے۔
سفارتی ذرائع نے نوٹ کیا ہے کہ امریکا کے ساتھ پاکستان کے انسداد دہشت گردی کے تعاون، خاص طور پر محمد شریف اللہ کی گرفتاری کے معاملے میں، مزید سخت اقدامات کو روکنے میں مدد ملی ہے۔
اس کے باوجود، افغانستان میں عسکریت پسندوں کی سرگرمیوں میں اضافہ خطے کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسیوں کو تشکیل دے رہا ہے، اگرچہ پاکستان فی الحال سخت ترین پابندیوں سے بچنے میں کامیاب رہا ہے، لیکن اگلے 2 ماہ اس بات کا تعین کرنے میں اہم ہوں گے کہ آیا وہ سفری پابندیوں سے مکمل طور پر بچ سکتا ہے یا نہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ سفری پابندیوں میں توسیع پر غور کر رہی ہے، جس سے 43 ممالک متاثر ہو رہے ہیں اور اس کے سیاسی اور انسانی نتائج زیر بحث ہیں۔
فی الحال، پاکستانی شہریوں اور امریکی مسلمانوں کے لیے غیر یقینی صورتحال ہے، جنہیں خدشہ ہے کہ سفری اقدامات ان کی نقل و حرکت اور سلامتی پر دیرپا اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
مشہور خبریں۔
جارحیت اور محاصرہ کا خاتمہ یمن کی سب سے بڑی مدد ہوگی:انصار اللہ
🗓️ 2 مارچ 2021سچ خبریں:محمد عبد السلام نے یمن کی امداد کے نام سی کی
مارچ
عوامی مجلس عمل کی طرف سے میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی کی مذمت
🗓️ 17 مئی 2024سرینگر: (سچ خبریں) غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر
مئی
5 ماہ کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر وفاق کے اخراجات انتہائی نچلی سطح پر رہنے کا انکشاف
🗓️ 17 دسمبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ میں
دسمبر
صیہونیوں کا شام کے خلاف اعلان جنگ
🗓️ 9 دسمبر 2024سچ خبریں:اسرائیلی فوج کے چیئرمین ہرتسی ہالیوی نے اعلان کیا ہے کہ
دسمبر
اقوام متحدہ کی جانب سے تحقیقات کی قرارداد منظور ہونے کے بعد اسرائیل بوکھلاہٹ کا شکار ہوگیا
🗓️ 29 مئی 2021تل ابیب (سچ خبریں) دہشت گرد ریاست اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ
مئی
علیزے شاہ کا زرنش خان کو تین سال پرانے بیان پر معافی نہ دینے کا اعلان
🗓️ 17 مارچ 2025کراچی: (سچ خبریں) اداکارہ علیزے شاہ نے اپنے خلاف دیے گئے نامناسب
مارچ
عمران ریاض کیس کی لاہور ہائی کورٹ میں سماعت
🗓️ 9 جولائی 2022لاہور:(سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ میں صحافی عمران ریاض کیخلاف مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔دوران سماعت عمران ریاض کے
جولائی
موجودہ روسی اقتصاد پیوٹن کی توقع کے مطابق
🗓️ 10 جولائی 2023سچ خبریں:روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس ملک کے وزیر اعظم میخائل
جولائی