اسلام آباد (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق چئیرمین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کا اجلاس ہوا۔ دوران اجلاس ای وی ایم سے متعلق بات کرتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کو بتایا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال آئندہ انتخابات میں ہوگا یا نہیں؟ اس پر فی الوقت کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن کے مطابقای وی ایم کے استعمال میں چیلنجز درپیش ہیں، ابھی 14 مراحل سے گزرنا ہوگا۔ الیکشن کمیشن کے سیکرٹری نے اجلاس میں بتایا کہ الیکڑانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق مزید 3 سے 4 پائلٹ پراجیکٹ کرنا پڑیں گے، ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں ہوں گی، یہ فگر آؤٹ کرنا ابھی باقی ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں ایک جامع رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی گئی تھی۔
الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے قابل استعمال نہ ہونے کے بارے میں الیکشن کمیشن کے جو تحفظات سامنے آئے اس میں الیکشن کمیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کے لیے 150 ارب سے زائد اخراجات کو فضول ایکسرسائز قرار دیا کہ ایک مشین کا خرچہ 2 لاکھ روپے ہے اور اس کے لیے 2 سے3 لاکھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کی ضرورت پڑے گی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2023ء کے انتخابات کے لیے 8 لاکھ مشینیں منگوانا پڑیں گی۔ مزید یہ کہ مشین پر غلط ووٹ کاسٹ ہونے پر دوبارہ ووٹ کاسٹ کرنے کی سہولت نہیں ملے گی ،مشینوں کو باحفاظت پہنچانا اور واپس لانا بڑا چیلنج ہے۔