اسلام آباد (سچ خبریں)) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان امن عمل کے بارے میں اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ افغان قیادت صورت حال کی نزاکت کو سامنے رکھتے ہوئے، مل بیٹھ کر افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالیں، اگلے چند ہفتے اور مہینے معاملات کے سلجھنے اور بگڑنے میں نہایت اہم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے افغان امن عمل کے حوالے سے اپنے بیان میں کہاکہ ہم امن اور استحکام کے ساتھ کھڑے ہیں،دنیا آج افغانستان میں قیام امن کیلئے ہماری کوششوں کو سراہ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ افغانستان کا امن پاکستان کے ساتھ ساتھ پورے خطے کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،اگلے چند ہفتے اور مہینے نہایت اہم ہیں جن میں معاملات سلجھ بھی سکتے ہیں اور ان میں بگاڑ بھی آ سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلاء کا عمل پچاس فیصد تک مکمل ہو چکا ہے اور ابھی یہ سلسلہ جاری ہے ،افغان قیادت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس صورت حال کی نزاکت کو سامنے رکھتے ہوئے، مل بیٹھ کر افغان مسئلے کا سیاسی حل نکالیں۔
انہوں نے کہاکہ جنگ و جدل سے افغانستان میں پہلے ہی بہت نقصان ہو چکا ہے ،اگر افغانستان میں حالات نوے کی دہائی کی طرف پلٹتے ہیں یا خانہ جنگی شروع ہوتی ہے تو یہ افغانوں کیلئے مزید نقصان کا باعث ہو گا ،ابھی پاکستان میں آئے ہوئے افغان دانشوروں کے وفد سے میری ملاقات ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں نے ان کے سامنے پاکستان کا نکتہ نظر رکھا اور ان کے سوالات کے مفصل جوابات دئیے تاکہ کسی طرح کا کوئی ابہام نہ رہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہماری افغان قیادت کے ساتھ انڈرسٹینڈنگ ہو چکی ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے اور ہماری بھی یہ واضح پالیسی ہے کہ ہم افغانستان یا کسی بھی تیسرے ملک کے خلاف اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت نہیں دیں گے ،اگر دونوں اطراف اس کا احترام کرتے ہیں تو یہ دونوں کیلئے آسانی کا باعث ہو گا۔