اسلام آباد (سچ خبریں) افغان طالبان نے پاکستان تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) پر اسلام آباد کے خدشات کی تحقیقات کے لیے خصوصی کمیشن قائم کیاہے جو پاکستان مخالف عناصر پر بھی دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف تخریب کاری بند کریں اور پاکستان کے ساتھ اپنے اختلافات حل کریں۔
فارس نیوز ایجنسی کے علاقائی دفاتر کے نمائندے کے مطابق افغان طالبان نے تحریک طالبان پاکستان کے بارے میں اسلام آباد کے خدشات کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیشن قائم کیا ہے۔پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اعلی درجے کے افغان طالبان کمیشن نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے عسکریت پسندوں کے بارے میں پاکستان کے خدشات کو دور کرنے کا کام سونپا ہے۔
یہ تین رکنی کمیشن حال ہی میں طالبان رہنما ہبت اللہ آخوندزادہ کے حکم پر قائم کیا گیا تھا تاکہ اسلام آباد کے ان الزامات کی تحقیقات کی جاسکے کہ ٹی ٹی پی افغان سرزمین کو سرحد پار دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیشن نے سینئر عہدیداروں اور ٹی ٹی پی رہنماؤں کو خبردار کیا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اپنے اختلافات کو حل کریں اور اپنے مسائل کرنے کےبعد اپنے خاندانوں کے ساتھ پاکستان واپس آئیں۔
کمیشن پاکستان مخالف عناصر پر بھی دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف تخریب کاری بند کریں۔تاہم پاکستان اور افغان طالبان نے اس معاملے پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔ اس سے قبل 17 اگست کو پاکستانی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ اسلام آباد نے پاکستانی طالبان کے بارے میں افغان طالبان حکام سے بات چیت کی ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔
ان مسائل اور خدشات کا اعلان اس وقت کیا گیا جب طالبان کی طرف سے افغان طالبان کی جیلوں سے تحریک طالبان پاکستان کے کچھ سینئر عہدیداروں کی رہائی ہوئی۔تحریک طالبان پاکستان کے سابق نائب مولانا فقیر محمد کو بھی طالبان نے حالیہ دنوں میں افغان دارالحکومت کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد رہا کر دیا تھا۔