سچ خبریں:پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ اسلام آباد کو وسطی ایشیا کے ممالک سے ملانے میں افغانستان کا استحکام ہمارے ملک کے لیے اہم اور فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے۔
پاکستان کی وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے پاکستانی اسٹریٹیجک بارڈرز کے عنوان سے منعقدہ ایک بین الاقوامی اجلاس میں کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال وسطی ایشیا کے ساتھ ان کے ملک کی تجارت کو مشکل بناتی ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی اس عہدیدار نے مزید کہا کہ افغانستان کا وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ ہماری تجارت میں توسیع پر مثبت اثر پڑتا ہے،ربانی کھر کے مطابق افغانستان پاکستان کو تجارتی مرکز بننے، جنوبی، وسطی اور مشرقی (ایشیائی) خطوں کے انضمام پر مبنی معاشی وژن کو پورا کرنے کے بہت سے مواقع فراہم کرتا ہے،لیکن اس ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور دہشت گردی کے خطرات نے اس کے آس پاس کے ممالک کے لیے چیلنجز پیدا کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ افغانستان چیمبر آف کامرس اینڈ انویسٹمنٹ کا خیال ہے کہ افغانستان جنوبی ایشیا کو وسطی ایشیا سے ملانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور طالبان حکومت علاقائی اقتصادی راہداری بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ اس سال افغانستان نے خطے کے ممالک کو ایک ارب ڈالر سے زائد کی اشیا برآمد کی ہیں جن میں سے تقریباً 744 ملین ڈالر کی اشیا صرف پاکستان کو برآمد کی گئی ہیں، افغانستان ایشیا کے سب سے زیادہ مرکزی ممالک میں سے ایک کے طور پر ہمیشہ سے خطے کا اقتصادی سنگم سمجھا جاتا رہا ہے جبکہ رائے عامہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند دہائیوں میں غیر مستحکم سلامتی کی صورت حال نے اس ملک کو اپنی میکرو اکنامک صلاحیتیوں سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دی ہے۔