واشنگٹن(سچ خبریں) امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سابق اہلکار اور تفتیشی صحافی ایڈورڈ اسنوڈن نے اسمارٹ فونز کے حوالے سے خوفناک ترین انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمارٹ فون جاسوسی کا ذریعہ ہے دنیا کا کوئی بھی فون ہیکرز کی پہنچ سے دور نہیں ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایڈورڈ اسنوڈن نے پیگاس پروجیکٹ کے حوالے سے امریکی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسمارٹ فون دراصل چلتا پھرتا مخبر ہے، جس کے ذریعے صارف پر باآسانی نظر رکھی جاسکتی ہے۔
انہوں نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’اسمارٹ فونز کی حفاظت کے لیے اقدامات بہت ضروری ہیں کیونکہ تمام ہی فونز ہیکرز کے آسان نشانے پر ہیں‘۔سی آئی اے کے سابق اہلکار نے کہا کہ ’دنیا کے تمام ممالک کو اسپائی ویئر کی تجارت پر پابندی کے لیے مشترکہ آواز اٹھانی چاہیے کیونکہ دنیا کا کوئی بھی فون ہیکرز کی پہنچ سے دور نہیں ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’موبائل یا اسمارٹ فون دراصل آپ کا جاسوس ہے، جو فون بظاہر آپ استعمال کررہے ہیں اُس پر پہلے ہی ہیکرز کا کنٹرول ہوتا ہے‘۔جلا وطن امریکی صحافی نے کہا کہ ’دنیا کے تقریباً فونز میں ایک ہی قسم کا آپریٹنگ سسٹم موجود ہے، اگر کوئی ایک فون ہیک کرنے کا طریقہ جان لے تو وہ سارے فون ہیک کرسکتا ہے، یہ کام تاحال جاری ہے اور اسی کی مدد سے صارفین کا ڈیٹا فروخت کیا جارہا ہے‘۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ’ہیکرز کو اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کا تعلق کس ملک سے ہے اور آپ کون سی زبان بولتے ہیں، وہ سب کے فون تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں، ہمیں ہر حال میں اس پر آواز اٹھانی ہے، اگر ٹیکنالوجی کی خرید و فروخت کے سلسلے کو نہ روکا گیا تو متاثرین کی تعداد 50 ہزار سے بڑھ کر پانچ کروڑ بلکہ اُس سے زیادہ تک پہنچ سکتی ہے‘۔امریکی صحافی نے کہا کہ ’کوئی بھی شخص انفرادی طور پر اس مسئلے کو حل نہیں کرسکتا، ہمیں مل کر ان کا کھیل تبدیل کرنا ہوگا، اسی صورت ڈیٹا محفوظ ہوسکے گا‘۔