سچ خبریں:رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اردن کی سرحد سے ایک نیا مخالف محاذ کھلنے کے خدشے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عبرانی زبان کے میڈیا کا کہنا ہے کہ صیہونی حکام نے اردن کی سرحد سے ایک نیا مخالف محاذ کھلنے کے خدشے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس ملک کے ساتھ ملحقہ سرحد پر حفاظتی حصار کی تعمیر بھی اس ممکنہ خطرے کو ختم نہیں کر سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: اردن میں بحران: فلسطین کے لیے مشرقی محاذ کی کیا اہمیت ہے؟
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس علاقے میں موجود اسرائیلی شہری خوف و ہراس میں زندگی گزار رہے ہیں۔
صیہونی اخبار یدیعوت آحرونٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ فلسطین کی مشرقی سرحدوںپر مخالف قوتوں کی موجودگی کے باعث خدشات میں اضافہ ہوا ہے اور یہ امکان ہے کہ تل ابیبکو اس علاقے میں ڈرون حملوں کا سامنا کرنا پڑے۔
رپورٹ کے مطابق، اکتوبر کے آخر میں نیووت ہاکی کار کے علاقے میں مخالف قوتوں کے حملے میں دو اسرائیلی فوجی زخمی اور ہلاک ہوئے تھے۔
اسی طرح، نومبر میں ایک اردنی ٹرک کی جانب سے سرحدی حصار عبور کرنے کا واقعہ ایلات کے قریبپیش آیا۔
اسرائیل کی قومی سلامتی کونسل کے سابق سربراہ گیورا آیلند نے خبردار کیا ہے کہ اردن کی جانب سے مخالف کارروائیوں کا دوبارہ آغازاسرائیل کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکام تین فوجیوں کو ہلاک کرنے والے اردنی ہیرو کا جنازہ واپس کرنے پر مجبور؛ وجہ؟
ان کا کہنا تھا کہ اردن جغرافیائی طور پر ایلات کے قریب واقع ہے، جو اسرائیل کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے۔