سچ خبریں:صیہونی حکومت کی ایک فوجی کمیٹی نے مقبوضہ فلسطین کی فوج کو ترکی کے خلاف براہ راست فوجی حملے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی اخبار یروشلم پوسٹ نے رپورٹ دی کہ ناگل کمیٹی نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں زور دیا ہے کہ صیہونی حکومت کو ترکی کے ساتھ براہ راست تصادم کے لیے تیار رہنا چاہیے، اس لیے کہ وہ عثمانی سلطنت کے احیاء کی کوششوں میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ترک صدر کا منافقانہ بیان، ترکی اور اسرائیل کے مابین روابط کو مشرق وسطیٰ کے لیئے اہم قرار دے دیا
کمیٹی نے دعویٰ کیا کہ ترکی کی جانب سے خطے میں اختیار کی گئی پالیسیاں صیہونی حکومت کے مفادات کے متصادم ہیں۔
یہ رپورٹ صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور وزیر جنگ اسرائیل کاتز کو پیش کی گئی ہے، ناگل کمیٹی، جو 2023 میں یعقوب ناگل کی سربراہی میں تشکیل دی گئی تھی، صیہونی حکومت کے سلامتی بجٹ کا جائزہ لینے کی ذمہ دار ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شام کی جانب سے موجودہ خطرات اس حد تک بڑھ سکتے ہیں کہ وہ ایران کے صیہونی حکومت کے خلاف خطرات سے بھی زیادہ ہو جائیں، اس کے علاوہ، اردن کے ساتھ تناؤ کے امکانات بھی موجود ہیں۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کے پیسے سے ترکی اور اسرائیل کے مفادات پر مبنی منصوبہ
یہ صورتحال اس وقت سامنے آئی ہے جب ترکی کی پالیسیاں، خاص طور پر معاشی شعبے میں، غزہ پر تل ابیب کے وحشیانہ حملوں کے دوران صیہونی حکومت کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کے ساتھ اختیار کی گئی ہیں۔