سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر مشرق وسطیٰ میں صیہونیوں کی بربریت کی حمایت کی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ، صیہونیوں کا سب سے بڑا حامی ہے جو سالانہ 3.8 ارب ڈالر کی فوجی امداد کے علاوہ، تل ابیب کو فلسطینیوں کی نسل کشی اور لبنانی عوام کے قتل عام کے لیے خصوصی طور پر 14.5 ارب ڈالر کا فوجی پیکج بھی فراہم کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ میں مغربی میڈیا کا رول
اس پس منظر میں واشنگٹن کی جانب سے صیہونیوں کی بربریت کا جواز پیش کرنا کوئی حیرت کی بات نہیں۔
اسی تناظر میں امریکی محکمہ خارجہ نے لبنان کے غیر فوجی علاقوں پر وسیع بمباری کے ردعمل میں کہا کہ فوجی دباؤ سفارتکاری کو فعال کر سکتا ہے لیکن یہ مسئلہ بعض اوقات غلطیوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی دباؤ بعض حالات میں سفارتکاری کو فعال کرتا ہے، لیکن یہ معاملہ غلطیوں سے دور نہیں ہے۔
فوجی آپشن کا استعمال کبھی کبھار غیر متوقع نتائج کا سبب بن سکتا ہے، ہم اس حوالے سے عام شہریوں کی ہلاکت کے مخالف ہیں۔
مزید پڑھیں: ایک ہی سکے کے دو رخ
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے غیر فوجیوں کے دفاع کے جھوٹے دعوے اس وقت کیے جا رہے ہیں جب واشنگٹن کی جانب سے غزہ میں 40000 سے زائد فلسطینیوں کی نسل کشی اور لبنان کے عوام کے روزانہ قتل عام کا جواز پیش کیا جا رہا ہے۔
مشہور خبریں۔
اسرائیلی فوجیوں کی نفرت آمیز رویے پر امریکہ کا اسرائیل سے سوال
ستمبر
برطانیہ نے پاکستان کو انتہائی خطرات والے ممالک کی فہرست سے نکال دیا، بلاول بھٹو زرداری
نومبر
یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کے مشیروں کے منصوبے کا اعلان
جون
وفاقی کابینہ کا اجلاس
جولائی
ایرانی فوج مذاق کے موڈ میں نہیں ہے :عراقی سیاستداں
مارچ
مارچ سے مہنگائی میں اضافہ ہو سکتا ہے اضافہ
فروری
آگے بڑھنے کیلئے ایکسپورٹ میں اضافہ ضروری ہے: عمران خان
جنوری
طالبان کا انسانی حقوق کے امریکی دعوے پر ردعمل
دسمبر