سچ خبریں: صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کے بزدلانہ قتل کے بعد اس حکومت کا کام آسان نہیں ہوگا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بیروت کے جنوبی علاقے ضاحیہ پر اس حکومت کے وحشیانہ حملے میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کے بزدلانہ قتل کے بعد اپنے پہلے بیان میں اعتراف کیا کہ اس اقدام کے بعد صیہونیوں کا کام آسان نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: دشمن اپنے خواب پورے نہیں کر سکے گا: انصار اللہ
نیتن یاہو نے اس بیان میں کہا کہ آنے والے دنوں میں ہمارے سامنے بہت سے چیلنجز ہیں،انہوں نے بغیر کسی حوالہ کے جوابی حملے کا ذکر کیے بغیر دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت کامیاب ہوگی اور اپنے دشمنوں کے خلاف حملے جاری رکھے گی۔
نیتن یاہو نے یہ تسلیم کیے بغیر کہ مزاحمت کا محور ایک ناقابل تسخیر نظریہ اور تحریک ہے اور لبنان کی اسلامی مزاحمت کے غزہ کی حمایت کے اقدامات شہید سید حسن نصراللہ کے قتل کے بعد بھی جاری رہیں گے، دعویٰ کیا کہ شمالی مقبوضہ علاقوں میں صیہونی آبادکاروں کی واپسی اور غزہ سے صیہونی قیدیوں کی واپسی کی شرط حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کا قتل تھی۔
مزید پڑھیں: حزب اللہ صہیونیوں کے لیے ایک نہ ختم ہونے والا ڈراؤنا خواب
انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وہ جنگ بندی کے لیے تیار نہیں ہیں اور مزاحمت کے محور کے خلاف حملے جاری رکھنے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا۔