سچ خبریں:امریکی سینیٹر جیم ریش نے کہا ہے کہ ابھی وقت شام پر عائد امریکی پابندیوں کو ہٹانے کے بارے میں بات کرنا قبل از وقت ہوگا۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ 2011 میں شام پر سخت ترین اقتصادی پابندیاں عائد کیں، جس سے شام کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ اور شام کے بارے میں تجاویز
تاہم، مرکزی حکومت کے خاتمے کے بعد اب ان پابندیوں کو ختم کرنے کی درخواستیں سامنے آ رہی ہیں۔
روئٹرز کے مطابق، اگرچہ کانگریس میں کچھ اراکین شام پر پابندیوں میں نرمی کی بات کر رہے ہیں، لیکن زیادہ تر قانون ساز اس کے خلاف ہیں۔
واضح رہے کہ اس وقت شام میں اقتدار ہیئت تحریر الشام کے پاس ہے، جو امریکہ اور کئی مغربی ممالک کی دہشت گردی کی فہرست میں شامل ہے جبکہ اقوام متحدہ نے بھی اس گروہ پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے ایک فعال ریپبلکن رکن سینیٹر جیم ریش نے کہا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ شام پر عائد پابندیاں ختم کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں صورتحال کا بغور جائزہ لینا ہوگا، یہ کہنا بھی جلد بازی ہوگی کہ شام کی آئندہ حکومت اسد حکومت سے مختلف ہوگی۔
سینیٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے مشرق وسطیٰ سیکشن کے سربراہ کریس مرفی نے بھی اس بات سے اتفاق کیا کہ شام پر پابندیاں ہٹانا ابھی جلد بازی ہوگی۔
مزید پڑھیں: شام پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں شامی مندوب کا شدید ردعمل
تاہم، انہوں نے کہا کہ امریکہ کو شام کے نئے حکام کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی ضرورت ہے، شام کی موجودہ صورتحال کو نظر انداز کرنا مناسب نہیں ہوگا۔