ٹرمپ اور ایلون مسک کیوں آمنے سامنے آئے؟

ٹرمپ اور ایلون مسک کیوں آمنے سامنے آئے؟

?️

سچ خبریں:ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان ٹیکس لایحہ پر اختلافات نے ان کے سیاسی اتحاد کو پارہ پارہ کر دیا، مسک کی حکومت سے علیحدگی، ٹرمپ کی دھمکیاں، اور مستقبل کے انتخابات پر ممکنہ اثرات واضح ہو چکے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک دو ایسی شخصیات جنہوں نے امریکی سیاست اور ٹیکنالوجی میں نمایاں کردار ادا کیا کے درمیان گہری دراڑ اُس وقت پیدا ہوئی جب ٹرمپ نے اپنا نیا بڑا اور خوبصورت ٹیکس بل متعارف کرایا۔
 اس متنازعہ لایحے نے نہ صرف ان دونوں شخصیات کے تعلقات کو متاثر کیا بلکہ امریکی ریپبلکن پارٹی اور مالیاتی منڈیوں کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔
 ریپبلکن اتحاد کی تلخ ناکامی
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، 2024 کے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کی کامیابی میں ایلون مسک نے مالی و تکنیکی طور پر اہم کردار ادا کیا تھا۔ تاہم صرف چند مہینوں بعد، ان کے درمیان شدید اختلافات ابھر کر سامنے آ گئے ہیں۔
ٹرمپ کے پیش کردہ One Big Beautiful Bill یعنی بڑی اور خوبصورت لایحہ کو وائٹ ہاؤس نے امریکہ کی معاشی ترقی کے لیے ضروری قرار دیا، مگر کانگریس کے بجٹ آفس کے مطابق یہ لایحہ آئندہ دس سالوں میں 2.5 ٹریلین ڈالر کا بجٹ خسارہ پیدا کرے گا۔
ایلون مسک، جو اس وقت ادارہ کارآمدسازی حکومت (DOGE) کے سربراہ تھے، اس بل کے سب سے بڑے ناقد بن کر سامنے آئے۔ ان کا مؤقف تھا کہ یہ بل نہ صرف حکومتی اخراجات میں کمی کے پروگراموں سے متصادم ہے بلکہ الیکٹرک گاڑیوں کے لیے دی جانے والی مراعات کو ختم کر کے ٹیسلا کو براہِ راست نقصان پہنچاتا ہے۔
 لفظی جنگ اور استعفیٰ
ٹرمپ نے مارچ 2025 میں آریزونا کی انتخابی ریلی میں ایلون مسک پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ
 ایلون مسک ذہین ہے، مگر سیاست کے لائق نہیں؛ وہ امریکہ کو بچانے کے بجائے مریخ پر راکٹ بھیجنے میں مصروف ہے۔
جواباً مسک نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہہمیں مستقبل کی ضرورت ہے، ماضی کی واپسی نہیں۔ جو رہنما سائنس سے خوفزدہ ہوں، وہ بیرونی دشمن سے بھی زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔
چند ہی دن بعد، ایلون مسک نے حکومت سے استعفیٰ دے دیا اور اپنی تمام تر توجہ ٹیسلا، اسپیس ایکس اور دیگر ٹیکنالوجی منصوبوں پر مرکوز کر لی۔ ساتھ ہی، انہوں نے اس ٹیکس بل کو غیر ذمہ دارانہ اور ترقی مخالف قرار دیا۔
 ٹرمپ کی جوابی کاروائیاں
ٹرمپ نے مسک کے خلاف جوابی حملہ کرتے ہوئے تمام سرکاری سبسڈی اور معاہدے منسوخ کرنے کی دھمکی دی، جس کے بعد ٹیسلا کے اسٹاکس شدید گر گئے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہو گیا۔ اس کے علاوہ، ٹرمپ نے X سے کنارہ کشی اختیار کی، جس سے ان کے میڈیا اثرورسوخ کو نقصان پہنچا۔
مسک پر دباؤ اور ردعمل
ریپبلکن حامیوں کی طرف سے مسک پر بھی دباؤ بڑھنے لگا۔ جنوبی ریاستوں میں ٹیسلا کے کارخانوں کے باہر مظاہرے اور تخریب کاری کے واقعات پیش آئے، جنہیں سیاسی ردعمل تصور کیا جا رہا ہے۔
اسپیس ایکس، جو اربوں ڈالر کی سرکاری فنڈنگ سے فائدہ اٹھا چکی ہے، اب ممکنہ معاہدوں کی منسوخی کے خطرے سے دوچار ہے۔
سیاسی منظرنامے پر ممکنہ اثرات
ٹرمپ کا خوبصورت لایحہ اب خود ریپبلکن پارٹی کے اندر اختلاف کا باعث بن چکا ہے، ایلون مسک کی مخالفت نے پارٹی کے نسبتاً اعتدال پسند رہنماؤں جیسے رون ڈی سینتس کو بھی بولنے کی ہمت دی ہے، جو اس بل کی سینیٹ میں منظوری کو سست یا ناممکن بنا سکتے ہیں۔
بغیر مسک کی مالی، تکنیکی اور میڈیا سپورٹ کے، ٹرمپ کی ٹیم کے لیے 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
امریکہ میں نئی سیاسی تقسیم کا آغاز
یہ تنازع صرف ذاتی نہیں بلکہ نظریاتی بھی ہے۔ ایک طرف عوامی جذبات کو استعمال کرنے والے پوپولسٹ رہنما ہیں، جو روایتی اقتصادی پالیسیوں پر زور دیتے ہیں۔ دوسری طرف جدید سرمایہ دار، جو ٹیکنالوجی، اختراع اور سمارٹ گورننس کو ترجیح دیتے ہیں۔
یہ کشمکش مستقبل کی امریکی سیاست، معیشت، اور ٹیکنالوجی کی سمت کا تعین کرے گی — اور شاید ایک نئی سیاسی جماعت کی تشکیل کا پیش خیمہ بھی بنے۔

مشہور خبریں۔

روس کا امریکہ اور نیٹو پر یوکرین میں اسلحہ اور فوج بھیجنے کا الزام

?️ 20 مارچ 2022سچ خبریں:روس کا کہنا ہے کہ امریکہ اور نیٹو یوکرین میں اسلحہ

امریکہ میں بے گھر افراد میں سے ایک تہائی کیلیفورنیا کی سڑکوں پر

?️ 16 مئی 2023سچ خبریں:2022 تک، امریکہ کی کل بے گھر آبادی کا ایک تہائی

بے دخل کیے جانے والے غیر ملکی خاندان کو 50 ہزارسے زیادہ نقدی لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، وزیر داخلہ

?️ 26 اکتوبر 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا

یمنی محاذ کےغزہ جنگ پر اثرات

?️ 21 دسمبر 2023سچ خبریں:فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت اور یمنی مسلح فوج نے

آئین و قانون سے قطعی طور پر آگے نہیں جا سکتے: فواد چوہدری

?️ 30 اکتوبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ ہم

راشد غنوشی کو 22 سال قید کی سزا

?️ 6 فروری 2025سچ خبریں: تیونس کی ایک عدالت نے اسلام پسند النہضہ تحریک کے

حماس کی جانب سے امریکی-صہیونی فوجی قیدی کی رہائی پر ٹرمپ کا ردعمل

?️ 13 مئی 2025 سچ خبریں:حماس نے امریکی-صہیونی قیدی عیدان الکسانڈر کی غیر متوقع رہائی

سرینگر: متحدہ مجلس علماء“ کی گستاخانہ خاکے کی مذمت، مجرم طالب علم کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ

?️ 6 جون 2024سرینگر: (سچ خبریں) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے