سچ خبریں:حزب اللہ کے نئے سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اپنے خطاب میں کہا کہ صہیونی ریاست نے لبنان کے خلاف جنگ میں تین مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی، جن میں سے سب سے پہلا حزب اللہ کو ختم کرنا تھا۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، شیخ نعیم قاسم کا خطاب ابھی شروع ہوا ہے، انہوں نے ابتدا میں کہا کہ ہم ایک جارحانہ جنگ کے سامنے ہیں، جسے صہیونی ریاست نے لبنان پر مسلط کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنانی پارلیمنٹ کے رکن نے لبنان کے خلاف نئی جنگ کی وجوہات بتائی
شیخ نعیم قاسم نے تمام مزاحمتی گروہوں، خاص طور پر عراق، یمن اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ساتھ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا خلوص سے حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی ریاست کے لبنان پر حملے کے تین مقاصد تھے:
پہلا:حزب اللہ کو ختم کرنا
دوسرا:لبنان پر قبضہ کرنا
تیسرا: مشرق وسطیٰ کے لیے نئی نقشہ بندی کرنا
شیخ نعیم قاسم نے زور دیا کہ میدان جنگ ہی وہ واحد مقام ہے جہاں جنگ کا انجام ہوگا۔
حالیہ واقعات نے ثابت کیا ہے کہ صہیونی فوج کو حزب اللہ کے ساتھ براہ راست سرحدی مقابلے کا خوف لاحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت جاری رہے گی اور پہلے سے زیادہ طاقتور ہوگی۔ فلسطین بھی مزاحمت اور استقامت سے سرشار ہے اور جنگ و مظالم کے باوجود کامیاب ہوگا۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ ہم نیتن یاہو کی قیادت میں صہیونی دشمن کے ساتھ جنگ میں ہیں، جس کا کہنا ہے کہ اس جنگ کی کوئی انتہا نہیں، مگر اس کے مخصوص مقاصد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ طوفان الاقصی کی مہم نے خطے میں نیا راستہ کھولا ہے، جو پہلے سے موجود حالات سے مختلف ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ ہمیں جنگ کا اندیشہ تھا، اسی لیے ہم نے خود کو تیار رکھا اور صہیونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے دفاعی پوزیشن اختیار کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دشمن کی جارحیت اور اس کے توسیع پسندانہ عزائم کے خلاف دفاعی پوزیشن میں ہیں، اور تمام مجاہدین شہادت کے خواہاں ہیں اور موت سے خوفزدہ نہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا کہ ہم نے دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے اسلحہ اور دیگر صلاحیتیں تیار کر رکھی ہیں۔
صہیونی دشمن کو اپنی فضائی قوت پر ناز ہے، جو امریکہ کی لامحدود امداد سے جڑی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: لبنان کے خلاف جنگ کو روکنے کے بارے میں صیہونیوں کا دعویٰ
انہوں نے آخر میں کہا کہ صہیونی دشمن اس جنگ میں کامیاب نہیں ہوگا کیونکہ ہمارے پاس دشمن سے مقابلہ کرنے کے لیے ہزاروں تربیت یافتہ مجاہد موجود ہیں۔