سچ خبریں:روس کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس نے شام کے سابق صدر بشار اسد کو محفوظ طریقے سے روس منتقل کر لیا ہے اور انہیں ایک محفوظ مقام پر رکھا گیا ہے۔
این بی سی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا کہ روس نے بشار اسد کی حکومت کے تیز ترین خاتمے کے بعد انہیں ماسکو منتقل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بشار اسد نے امریکہ کی بھی نہیں مانی: امریکی اخبار
ریابکوف روس کے پہلے اعلیٰ عہدیدار ہیں جنہوں نے ایک غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے اسد کی روس میں موجودگی کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ محفوظ ہیں جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ روس انتہائی حالات میں مناسب اور قابلِ عمل اقدامات کر رہا ہے۔
روس کے اس سینئر سفارتکار نے مزید کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ وہ کس حالت میں ہیں اور اسد کی منتقلی کے بارے میں وضاحت دینا مناسب نہیں ہوگا۔
ریابکوف نے یہ بھی کہا کہ روس شام کے سابق صدر کی حمایت جاری رکھے گا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا روس بین الاقوامی فوجداری عدالت کی درخواست پر اسد کو حوالے کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ روس اس کنونشن کا رکن نہیں ہے جس پر بین الاقوامی فوجداری عدالت قائم ہے۔
شام نے بھی اس عدالت سے الحاق نہیں کیا ہے، 2014 میں روس اور چین نے اس عدالت کے فیصلوں کو اپنے علاقے میں لاگو ہونے سے روک دیا تھا۔
مزید پڑھیں: بشار اسد نے اقتدار کی کرسی کیوں چھوڑ دی؟
امریکہ اور اسرائیل بھی اس عدالت کی قانونی حیثیت کو تسلیم نہیں کرتے، اس عدالت نے مارچ 2023 میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے خلاف جنگی جرائم کے الزام میں گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔