سچ خبریں: مقبوضہ علاقوں میں صیہونی آباد کاروں نے مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ مجرم نیتن یاہو نے اپنی ذاتی مفادات کے لیے ہمارے بچوں کو چھوڑ دیا ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی آباد کاروں نے فلسطینی مجاہدین کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے فوری معاہدے کا مطالبہ کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کی اپنی کانامیوں کو غزہ سے لبنان منتقل کرنے کی کوشش
رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں ایک بار پھر صیہونی آباد کاروں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے کیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، یہ احتجاجی مظاہرہ تل ابیب کے مقبوضہ علاقے میں صیہونی آباد کاروں کی طرف سے کیا گیا۔
مظاہرین نے تل ابیب کی مرکزی سڑک ایالون کو بند کرتے ہوئے کئی ٹائر جلائے۔
اس احتجاج میں مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تحریک کے درمیان فوری طور پر قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ کیا جائے۔
غزہ میں فلسطینی مجاہدین کے پاس موجود اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے مظاہرے کے دوران کہا کہ نیتن یاہو نے اپنی ذاتی مفادات کی خاطر ہمارے بچوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔
صیہونی آباد کاروں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فوجی کارروائیاں ہمارے بچوں کو غزہ سے واپس نہیں لائیں گی، قیدیوں کے تبادلے کا فوری معاہدہ ضروری ہے۔
اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے مزید کہا کہ ہمارے بچوں کو غزہ کے جہنم سے بچانا اس وقت سب سے اہم کام ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ علاقوں میں اس سے قبل بھی کئی بار ایسے احتجاجی مظاہرے ہو چکے ہیں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ غزہ کے خلاف جنگ کے تسلسل اور اسرائیلی حکومت کی فوجی ناکامیوں کے باعث مقبوضہ علاقوں میں نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف تنقید میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ میں نیتن یاہو کا محرک ان کے ذاتی مفادات
نیتن یاہو کے مخالفین ان پر الزام لگا رہے ہیں کہ وہ اپنے سیاسی اقتدار کو طول دینے اور اپنے خلاف قانونی مقدمات سے بچنے کے لیے وقت ضائع کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ اسرائیلی حکومت مزید وقت ضائع کیے بغیر اور کسی بھی قیمت پر فلسطینی مزاحمتی تحریک کے ساتھ معاہدہ کر کے اپنے قیدیوں کو رہا کرے اور غزہ کے بے سود حملے بند کرے جو فلسطینیوں کے ساتھ ساتھ ان قیدیوں کی ہلاکت کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔