سچ خبریں: صیہونی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ نے اپنی طاقت کا صرف ۵ فیصد استعمال کیا ہے جبکہ دوسری طرف نیتن یاہو کی کابینہ اپنے عوام کی سلامتی کے بجائے اپنی بقا کی زیادہ فکر کرتی ہے۔
المیادین چینل کی رپورٹ کے مطاب حزب اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ اس نے مقبوضہ جولان کے علاقے میں یردن کیمپ میں اسرائیلی جنگی بٹالین کے اڈے پر خودکش ڈرونز کے ذریعے ایک نیا آپریشن کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ نے ابھی صرف اپنی 5 فیصد طاقت دکھائی ہے
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس آپریشن کا مقصد آئرن ڈوم ریڈار سسٹم کو تباہ کرنا اور صیہونی فوجیوں اور افسران کے جمع ہونے کے مقامات پر حملہ کرنا تھا، ان مقاصد میں کامیابی حاصل ہوئی اور اس علاقے میں اسرائیل کے اینٹی میزائل سسٹم کو تباہ کرنے کے علاوہ، فوج کو جانی نقصان بھی پہنچا۔
صیہونی حکومت کے ریڈیو نے بھی اطلاع دی ہے کہ حزب اللہ کے کئی ڈرونز صیہونی حکومت کی فضائی حدود میں موجود ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ ان میں سے کچھ ڈرونز تباہ کر دیے گئے ہیں۔
دریں اثنا کچھ دیگر صیہونی میڈیا ذرائع نے بتایا کہ حزب اللہ کے دو ڈرونز مقبوضہ علاقوں میں دھماکہ خیز مواد سے بھرے ہوئے تھے اور یہ دونوں اسرائیلی دفاعی ریڈاروں سے تباہ نہیں ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے بھی اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ نے گزشتہ مہینوں میں صیہونی حکومت کے خلاف جنگ میں اپنی فوجی طاقت کا صرف ۵ فیصد استعمال کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، حزب اللہ کا آپریشنل دائرہ کار اس کے دستیاب سازوسامان کے مقابلے میں زیادہ وسیع نہیں ہے، لیکن اس نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اسرائیلی اہداف کے خلاف درست حملے کیے ہیں۔
صیہونی شہر مرگلیوت کے سربراہ ایتان داویدی نے صیہونی میڈیا میں مقبوضہ شمالی علاقوں کی صورتحال پر بات کی ہے، انہوں نے کہا کہ حزب اللہ مکمل طور پر مرگلیوت پر نظر رکھتی ہے اور کوئی جگہ حزب اللہ کے میزائلوں کی پہنچ سے دور نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی کابینہ کمزور اور ناکام ہے ،وہ شمالی اسرائیل کے باشندوں کی سلامتی کے بجائے اپنے اتحاد کی بقا کو زیادہ اہمیت دیتی ہے۔
مزید پڑھیں: مزاحمتی تحریک کے ہتھیار کیا کر رہے ہیں اور صیہونیوں کی حالت زار؛ سید حسن نصراللہ کی زبانی
گزشتہ رات کے صیہونی حملوں نے جنوب لبنان کے بعلبک اور بنت جبیل میں حزب اللہ کی طرف سے شدید ردعمل کا امکان ہے جس نے مقبوضہ شمالی علاقوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے، اسی سلسلے میں الجلیل کے علاقے میں خطرے کے سائرن کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔