سچ خبریں: روس کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ فرانس کی حکومت یوکرین جنگ کے بارے میں جھوٹے دعوے کرکے اپنے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اعلان کیا کہ فرانس کی حکومت یہ دعویٰ کرکے کہ انہوں نے یوکرین میں کوئی فوجی دستہ نہیں بھیجا، اپنے عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا فرانس براہ راست یوکرین جنگ میں داخل ہو گا؟
یاد رہے کہ پچھلی جمعرات کو فرانس کے وزیر اعظم گابریل آتال نے دعویٰ کیا کہ ان کا ملک کبھی یوکرین کی سرزمین پر فوجیوں کو تربیت نہیں دیتا، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ فرانس کے تربیت کاروں کو وہاں بھیجنے کا امکان نہیں ہے۔
اس سے پہلے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے یہ کہتے ہوئے کہ مغرب کو یوکرین میں فوجی دستے بھیجنے کے امکان کو رد نہیں کرنا چاہیے – اعلان کیا تھا کہ پیرس کے چند اتحادی ممالک پہلے ہی فوجی تربیت کاروں کی تعیناتی پر رضامند ہو چکے ہیں، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کون سے ممالک اس پالیسی کے حق میں ہیں۔
فرانس کے حکام کے ان بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ فرانس کے وزیر اعظم اچانک کہہ رہے ہیں کہ ان کے پاس یوکرین میں کوئی فوجی تربیت کار نہیں ہیں؛ یہ درست نہیں ہے اور وہ اس حقیقت کو جانتے ہیں۔
مزید پڑھیں: فرانسیسی صدر اولمپک گیمز کو یوکرین جنگ سے کیسے جوڑ رہے ہیں؟
روسی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مغربی ممالک خاموشی سے عالمی برادری کو یہ سکھانا چاہتے ہیں کہ ان کے یوکرین کے بارے میں فیصلوں – جن میں کیف کو روسی سرزمین پر حملہ کرنے کی اجازت دینا اور اس جنگ زدہ ملک میں فوجی اہلکاروں کی تعیناتی شامل ہیں – کی کوئی اہمیت یا نتائج نہیں رکھتے۔