سچ خبریں: صیہونی اخبار ہارٹیز نے صیہونی حکام گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں میں شام، عراق اور یمن کے 40 ہزار جنگجوؤں کی موجودگی پر شدید تشویش کا شکار ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی اخبار ہارٹیز نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ شام، عراق اور یمن کے 40 ہزار جنگجو شام کی مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں تک پہنچ چکے ہیں اور حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ کے اشارے کے منتظر ہیں تاکہ اسرائیلی ریاست کے خلاف جنگ کا آغاز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سید حسن نصراللہ صیہونیوں کے لیے کیا منصوبہ بندی کر رہے ہیں:اسرائیلی میڈیا کی زبانی
ہارٹیز نے صیہونی سیکیورٹی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس علاقے میں حالات انتہائی تشویشناک ہیں اور ان جنگجوؤں کی موجودگی ایک نہایت خطرناک معاملہ سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان فورسز کی تعیناتی اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اسرائیل کی جنگ ایک بہت وسیع علاقائی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے۔
ایک اسرائیلی سیکیورٹی ادارے نے بھی اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ کے پاس ایسی صلاحیتیں موجود ہیں جو اسرائیل کے سمندری اور اقتصادی شعبوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: لبنان کے دہشگردانہ حملوں کے بارے میں سید حسن نصراللہ کا اہم بیان
صیہونی ادارے کا کہنا ہے کہ حزب اللہ اب بھی مقبوضہ علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے 100 ہزار راکٹ داغنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔