سچ خبریں:فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیلی قابض حکومت کی جانب سے شمالی غزہ کے بے گھر افراد کی واپسی میں رکاوٹ ڈالنے کو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
شہاب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی دشمن معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بے گھر افراد کو جنوبی غزہ سے شمالی علاقوں کی طرف واپسی سے روک رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کی راہ میں نیتن یاہو کا نیا پتھر؛ یہودی اربیل کون ہے؟
تحریک نے مزید کہا کہ یہ اقدام نہ صرف فائر بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی حقوق کے اصولوں کے بھی خلاف ہے۔
حماس نے واضح کیا کہ وہ اس مسئلے کو ثالثوں کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ بے گھر فلسطینیوں کی واپسی ممکن بنائی جا سکے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اسرائیلی حکومت اپنے قیدی اربیل یہود کی رہائی کو بہانہ بنا کر معاہدے پر عملدرآمد میں تاخیر کر رہی ہے، حالانکہ حماس نے ثالثوں کے ذریعے یہ تصدیق کر دی ہے کہ قیدی زندہ ہے اور اس کی رہائی کے لیے تمام ضروری ضمانتیں فراہم کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکومت نے کی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی
تحریک حماس نے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کا مکمل ذمہ دار اسرائیلی قابض حکومت کو ٹھہرایا جائے گا، اور اس نے اس بات کا عہد کیا کہ بے گھر افراد کی واپسی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جائیں گے۔