سچ خبریں:شیعہ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے دفتر نے پاراچنار میں شیعہ مسلمانوں پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
عراقی خبررساں ادارے واع کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمی سیستانی کے دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ ایک بار پھر دہشت گردوں نے ہولناک جرم کا ارتکاب کیا اور پاراچنار سے پشاور جانے والے مسافروں کو نشانہ بنایا، جس میں بڑی تعداد میں بے گناہ مؤمنین شہید اور زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ بھی پڑھیں: ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ، خاتون سمیت 38 افراد جاں بحق، 29 زخمی
حالیہ دہشت گردی کا پس منظر
بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم متاثرہ خاندانوں سے گہری تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
آیت اللہ سیستانی کے دفتر نے زور دیا کہ یہ سنگین جرم مسلمانوں کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کی سازش ہے اور نجف اشرف کا دینی حوزہ اور شیعہ مرجعیت اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
بیان میں پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ:
– بے گناہ شہریوں کی حفاظت کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
– ایسے حملوں کی روک تھام کے لیے پیشگی تدابیر اختیار کی جائیں۔
– دہشت گرد گروہوں کے ظلم و ستم کا خاتمہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعرات کو پاراچنار میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں اب تک 40 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں، جبکہ متعدد زخمی ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا پاراچنار کا سانحہ شیعہ سنی مسئلہ ہے؟
نتیجہ
آیت اللہ سیستانی کے اس بیان نے مسلمانوں کے اتحاد اور پاکستانی حکومت کی ذمہ داری کو اجاگر کیا ہے، تاکہ اس طرح کے مظالم کا سدباب کیا جا سکے اور بے گناہ شہریوں کو دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔