سچ خبریں:جی-7 ممالک کے رہنماؤں نے یوکرین میں جنگ کے 1000 دن مکمل ہونےکے موقع پر اعلان کیا کہ وہ یوکرین کی حمایت کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین کی خودمختاری، آزادی، اور زمینی سالمیت کے لیے اپنی مکمل حمایت کی تصدیق کرتے ہیں۔
اعلامیہ کی تفصیلات:
– یہ بیان جی-7 کے موجودہ صدر اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونیکی قیادت میں پیش کیا گیا، جسے جی-7 کے تمام ارکان: امریکہ، جرمنی، فرانس، کینیڈا، برطانیہ، اٹلی، اور جاپاننے متفقہ طور پر منظور کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جی-7 اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک نے چین کے خلاف اہم قدم اٹھانے کا اعلان کردیا
– مشترکہ اعلامیہ میں واضح طور پر کہا گیا کہ یوکرین کی بازسازیاور روس کے خلاف جاری جدوجہد میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
– رہنماؤں نے مزید کہا کہ ہم یوکرینی عوام کی قربانیوں اور ان کی مزاحمت کا احترام کرتے ہیں، جو اپنی سرزمین، ثقافت، اور عوام کے تحفظ کے لیے نمایاں عزم کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
روس کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان
پابندیاں اور برآمدات پر کنٹرول:
جی-7 ممالک نے روس کو معاشی اور سفارتی طور پر تنہا کرنےکے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ روس کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، اور یہ مقصد سخت پابندیوں، برآمدات پر کنٹرول، اور دیگر موثر اقدامات کے ذریعے حاصل کیا جائے گا۔
روس کو امن کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا:
اعلامیہ میں روس کو یوکرین کے تنازعے کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ وہ انصاف پر مبنی اور دیرپا امن کے قیاممیں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا وعدہ: یوکرین میں امن
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپنے اپنی انتخابی مہم کے دوران کہا کہ وہ اقتدار سنبھالتے ہی یوکرین میں جنگ ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے۔
جی-7 کی عالمی حمایت اور یوکرین کی جدوجہد
بین الاقوامی تعاون:
جی-7 ممالک نے یوکرین کی خودمختاری کے لیے اپنی حمایت کو عالمی استحکام کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔
– یوکرین کی آزادی، سالمیت، اور آزادی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے جی-7 نے اپنی حمایت کے دائرے کو مزید وسیع کرنے کا عندیہ دیا۔
یوکرینی عوام کی مزاحمت:
– یوکرینی عوام نے جنگ کے 1000 دنوں میں اپنی عزم و ہمتسے دنیا کو متاثر کیا۔
– ان کی قربانیاں عالمی برادری کے لیے امن اور مزاحمت کی مثال بن گئی ہیں۔