دمشق (سچ خبریں) اگرچہ داعش کو امریکہ نے ہی اپنے مفادات حاصل کرنے کے لیئے بنایا تھا لیکن جب امریکہ کی اس سازش کا پردہ فاش ہوگیا تو اس نے داعش کا مقابلہ کرنے والے افراد کو قتل کرنا شروع کردیا تاکہ اس طرح وہ داعش کے ناپاک وجود کو باقی رکھ سکے لیکن عراقی عوام کی جانب سے امریکہ کی یہ سازش بھی بے نقاب ہوگئی جس کے بعد اب امریکہ، ایک بار پھر کچھ افریقی ممالک اور شام میں داعش کو دوبارہ طاقتور بنانے کی کوشش کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق داعش کے بانی امریکہ کا چہرہ اس وقت بے نقاب ہوگیا جب اس بات کا پردہ فاش ہوا کہ امریکہ داعشی دہشت گردوں تربیت دے کر شام کے صوبے الحسکہ سے دیرالزور منتقل کر رہا ہے۔
المیادین ٹیلی ویژن کے مطابق امریکی فوج کے ہیلی کاپٹروں نے شمالی شام کے صوبے الحسکہ میں واقع الشدادی نامی کیمپ سے پچاس داعشی دہشت گردوں کے ایک گروپ کو مشرقی دیرالزور کے نواحی علاقے میں واقع العمر نامی آئل فیلڈ کے قریب منتقل کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق داعش کے ان دہشت گردوں کو الشدادی کیمپ میں امریکی فوج نے خصوصی تربیت بھی فراہم کی ہے اور انہیں امریکہ کے قائم کردہ ایک نئے دہشت گرد گروپ، جیش العشائر کے حمایت کے لیے دیرالزور منتقل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ جب شام میں امریکہ اور داعش کے درمیان گٹھ جوڑ سے متعلق خـبریں میڈیا میں آئی ہوں بلکہ
روزنامہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ داعش کا موجودہ سرغنہ بھی اپنے پیشرو ابوبکر البغدادی کی طرح سی آئی ائے کے لیے عراق میں مخبری کرتا رہا ہے۔
شام کا بحران ایک عشرے قبل، امریکہ اور اس کے عرب اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کے نتیجے میں شروع ہوا تھا، جس میں لاکھوں شامی شہری مارے جاچکے ہیں اوردسیوں لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔