?️
سچ خبریں:شام کے جنوبی شہر قنیطرہ کے ایک میدان میں صیہونی حکومت نے اپنا پرچم لہرایا ہے، جس نے شامی عوام کے جذبات کو شدید طور پر مجروح کر دیا۔
اسپوٹنک عربی کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں دیکھا گیا کہ صیہونی فوجی قنیطرہ شہر کے وسط میں صیہونی پرچم لہرارہے ہیں اور صہیونی قومی ترانہ گا رہے ہیں،یہ اقدام انتہائی اشتعال انگیز قرار دیا جا رہا ہے اور شامی عوام نے سوشل میڈیا پر اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیل اور شام کے درمیان سیکیورٹی معاہدے پر اختلاف کا سب سے اہم نکتہ
ویڈیو ایک ویران علاقے میں ریکارڈ کی گئی ہے، جِس مقام پر صیہونی فوج نے بشار اسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ایک نیا فوجی اڈہ قائم کیا ہے، اس عمل کو شام کے شہریوں کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف قرار دیا جا رہا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ قنیطرہ وہ شہر ہے جو نصف صدی قبل صیہونی قبضے سے آزاد کرایا گیا تھا۔
صہیونی صحافیوں کی شائع کردہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یہ پرچم میدان العلم میں نصب کیا گیا، وہی مقام جہاں 1974ء میں صدر حافظ اسد نے آزادی کے بعد شامی پرچم لہرایا تھا۔
ماہرین کے مطابق شامی عوام کے شدید غصے کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ یہ اقدامات اُن قوتوں کی خاموشی میں انجام پا رہے ہیں جنہوں نے جنوبی شام کو کمزور کرنے میں کردار ادا کیا، جیسے دہشت گرد گروہ داعش، جنہوں نے اسرائیلی نفوذ کے دروازے کھولے۔
ایک عرب صارف نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر لکھا کہ دو مختلف واقعات؛ ایک کو جولان فروخت کرنے کا الزام دیا گیا جبکہ اُس نے قنیطرہ کی آزادی کے بعد شامی پرچم بلند کیا، اور دوسرا شام کو آزاد کرنے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن صیہونیوں کو اُسی میدان میں پرچم بلند کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
شامی صارفین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (X) پر اس اقدام کو اپنی قربانیوں کی توہین قرار دیا اور کہا کہ اُس میدان میں اسرائیلی پرچم لہرانا جہاں 1974ء میں شامی پرچم بلند ہوا تھا، ناقابلِ برداشت اشتعال انگیزی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق صیہونی فوج نے میدان العلم میں ایک چیک پوسٹ قائم کی ہے اور گزرنے والوں کی تلاشی لے رہی ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ قدم ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اٹھایا گیا ہے تاکہ جنوبی شام میں تدریجی نفوذ کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس سے قبل بھی جنوبی شام کے مختلف علاقوں جیسے ریف دمشق، درعا اور سویدا میں نئی شامی فوجی تحرکات دیکھی گئی ہیں، جو بھاری ہتھیاروں کے خالی کرنے اور دمشق حکومت و اسرائیل کے غیرعلنی معاہدوں کے فریم ورک کے اندر سمجھے جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں اور ہفتوں کے دوران صیہونی فوج نے دمشق اور اس کے مضافات پر کئی فضائی حملے کیے اور بیک وقت زمینی طور پر بھی قنیطرہ سمیت شام کے جنوب میں داخل ہو گئی۔
مزید پڑھیں:اسرائیل اور شام کی عبوری حکومت کے درمیان سکیورٹی معاہدہ آخری مرحلے میں کیوں ناکام ہوا؟
یہ سب ایسے وقت میں ہوا جب صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ 1974ء میں شام اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والا معاہدہ ختم ہو گیا ہے۔


مشہور خبریں۔
صیہونی حکومت کے وفد کو افریقی یونین کے اجلاس سے کیوں نکالا گیا؟
?️ 27 فروری 2023سچ خبریں:جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ ایلیدی باندور نے ایک بیان میں
فروری
صیہونی فضائیہ کے کمانڈر کے ساتھ نیتن یاہو کی زبانی تکرار
?️ 14 اگست 2023سچ خبریں:نیتن یاہو نے وزارت جنگ کے ہیڈکوارٹر میں اس حکومت کے
اگست
افغانستان ميں قیام امن کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے: وزیر خارجہ
?️ 21 جون 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے
جون
سندھ طاس معاہدہ غیر سیاسی، یکطرفہ کارروائی کی گنجائش نہیں، پاکستان کی امیت شاہ کے بیان پر تنقید
?️ 22 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ
جون
حماس کا اسرائیلی فوج کو کرارا جواب
?️ 15 دسمبر 2023سچ خبریں:اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف علاقوں میں عربی زبان میں
دسمبر
بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست
?️ 22 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) بجلی کی قیمت میں اضافے کی درخواست دے دی
نومبر
طوفان الاقصی میں کتنے صیہونی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں؟
?️ 11 نومبر 2023سچ خبریں: صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اعلان کیا ہے کہ
نومبر
صیہونیوں نے مقبوضہ فلسطین میں حزب اللہ کے ڈرونز کی دراندازی کو دوبارہ کیسے پڑھا؟
?️ 21 فروری 2022سچ خبریں: مقبوضہ فلسطین کے آسمانوں میں حزب اللہ کے حسن ڈرون
فروری