🗓️
یروشلم (سچ خبریں) رمضان المبارک کے مہینے کے آغاز کے ساتھ ہی فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے مابین شدید جھڑپوں اور پرتشدد واقعات کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا لیکن تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ان جھڑپوں میں گذشتہ روز مزید شدت آگئی جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جبکہ اسرائیلی پولیس نے 50 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق فلسطینی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان رمضان میں ہونے والے تنازع کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
جمعرات کی رات سے جمعہ کی صبح تک پولیس نے فلسطینی اور اسرائیلی مظاہرین کے درمیان تصادم کو روکنے اور انہیں منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی، فلسطیی مظاہرین نے کچرے کو آگ لگا دی جبکہ اسرائیلی مظاہرین نے عربوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
فلسطینی مظاہرین یروشلم کے تاریخی دمشق گیٹ پر جمع تھے جبکہ اسرائیلی مظاہرین ان سے چند سو میٹر کے فاصلے پر وجود تھے اور انہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس نے پانی کی توپ کے ساتھ ساتھ راستے میں بکتر بند گاڑیاں بھی کھڑی کردی تھیں۔
فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ پولیس نے انہیں شہر کے شمال میں واقع تاریخی مقام اور فلسطینیوں کی رہائش گاہ سے متصل جفہ پر رمضان کی شام میں معمول کے مطابق اجتماع کے انعقاد سے روکنے کی کوشش کی ہے۔
سوشل میڈیا پر فلسطینی نوجوانوں کو انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کو تھپڑ مارنے یا تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیوز وائل ہو گئی ہیں اور اسرائیل کے دائیں بازو کے سیاستدانوں نے پولیس سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے، تاہم دوپہر تک پرتشدد واقعات کا سلسلہ اس وقت رک گیا جب 60 ہزار کے قریب مسلمان نمازیوں نے قدیم مسجد اقصیٰ میں ظہر کی نماز ادا کی۔
جمعرات کی رات سینکڑوں قوم پرست اسرائیلی وسط یروشلم سے دمشق کے گیٹ کی طرف روانہ ہوئے جس کو دیکھتے ہوئے پولیس نے راستہ بند کردیا تھا۔
انہوں نے مارچ کرتے ہوئے عرب مردہ باد کے نعرے لگائے جبکہ کچھ لوگوں نے بینر بھی اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گرد مردہ باد کے نعرے درج تھے، مظاہرے میں شریک 40 سالہ ڈیوڈ نے کہا کہ میں یروشلم سے بہت دور رہتا ہوں لیکن یہاں اپنے لوگوں کی حمایت کرنے آیا ہوں، میں یہودی اور ایک محب وطن ہوں اور مجھے اپنے ملک پر فخر ہے۔
پولیس اسرائیلی مظاہرین کو پانی کی توپ سے منتشر کر کے انہیں فلسطینیوں سے 600 کلومیٹر دور پرانے دروازے سے دور رکھنے کی کوشش کی
دوسری جانب امریکی سفارتخانے نے انگریزی، عبرانی اور عربی زبان میں جاری ایک بیان میں تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اشتعال انگیزی کے خاتمے اور دوبارہ پرامن ماحول کی بحالی پر زور دیا۔
مشہور خبریں۔
کیا بنگلہ دیش دوسرا پاکستان بننے جا رہا ہے یا افغانستان؟
🗓️ 8 اگست 2024سچ خبریں: شیخ حسینہ واجد کے بیٹے سجیب واجد نے کہا کہ
اگست
یوکرین میں بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل ہتھیاروں کی تقسیم
🗓️ 28 دسمبر 2022سچ خبریں: اسپوٹنک کے ساتھ ایک انٹرویو میں روسی نائب وزیر
دسمبر
لاہور ہائیکورٹ کا شیخ رشید کو ایک ہفتے میں بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم
🗓️ 2 اکتوبر 2023لاہور: (سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے ریجنل پولیس افسر (آر پی او)
اکتوبر
شہبازشریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نےبارڈر مارکیٹ، ٹرانسمیشن لائن کا افتتاح کردیا
🗓️ 18 مئی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر سید ابراہیم
مئی
مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کے ساتھ کیا کر رہے ہیں؟ گورنر خیبر پختونخوا کی زبانی
🗓️ 22 جولائی 2024سچ خبریں: خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے
جولائی
اسرائیلی فضائی حملے میں 3 ترک شہری ہلاک
🗓️ 30 جنوری 2025سچ خبریں: ترک وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے
جنوری
عرب ملک کی اسرائیل کے خلاف جنگ کا آغاز نا کرنے کی وجہ ؟
🗓️ 25 اکتوبر 2023سچ خبریں:یمن کی سپریم سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے
اکتوبر
ایرانی ڈرونز کب روس پہنچے، ہمیں نہیں معلوم:پینٹاگون
🗓️ 25 فروری 2023سچ خبریں:امریکی محکمہ دفاع کی نائب ترجمان سبرینا سنگھ نے اپنی پریس
فروری