محمد بن سلمان کا وائٹ ہاؤس میں اہم دورہ

محمد بن سلمان کا وائٹ ہاؤس میں اہم دورہ

?️

سچ خبریں:محمد بن سلمان اور ڈونالد ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس ملاقات سے واشنگٹن–ریاض تعلقات اور مشرقِ وسطیٰ کی طاقت کا توازن بدل سکتا ہے، تاہم فلسطین سے متعلق سعودی مطالبات صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے  کو غیر یقینی بنا رہے ہیں۔

اکسیوس نیوز ویب سائٹ نے اپنی تازہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں ڈونالد ٹرمپ اور محمد بن سلمان کی ملاقات نہ صرف واشنگٹن–ریاض تعلقات کے مستقبل کو متاثر کرے گی بلکہ مشرقِ وسطیٰ کی علاقائی معادلات اور توازنِ طاقت پر بھی براہِ راست اثر ڈالے گی۔ تاہم فلسطین سے متعلق صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے  کو غیر یقینی، پیچیدہ اور مبہم بنا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکہ ریاض تل ابیب تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہا ہے

اکسیوس کے مطابق، امریکی اور سعودی نمائندے اس وقت متعدد اہم معاہدوں—جن میں ایک وسیع سیکیورٹی پیکج اور ایک غیر پابند دفاعی سمجھوتہ شامل ہے—کو ٹرمپ–بن سلمان ملاقات سے پہلے حتمی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، متوقع سکیورٹی گارنٹی وہی ماڈل رکھتی ہے جو گزشتہ سال قطر کے لیے ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے منظور کیا گیا تھا اور جسے مستقبل کی کوئی بھی امریکی حکومت منسوخ کر سکتی ہے۔

اسی تناظر میں سعودی قومی سلامتی کے مشیر مساعد العیبان نے حال ہی میں واشنگٹن کا دورہ کیا ہے تاکہ اس معاہدے کی تفصیلات پر امریکی حکام کے ساتھ بات چیت مکمل کی جا سکے۔ سعودی عرب جدید ترین F-35 جنگی طیاروں کی ایک بڑی تعداد خریدنے کے منصوبے کو بھی تیزی سے آگے بڑھا رہا ہے۔

اس ہفتے سعودی وزیرِ دفاع اور ولیعہد کے بھائی خالد بن سلمان بھی واشنگٹن پہنچے، جہاں انہوں نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو، وزیرِ دفاع پیت ہگست اور وائٹ ہاؤس کے خصوصی ایلچی اسٹیو ویتکاف سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں دونوں ممالک نے دفاعی تعاون کو مضبوط کرنے اور علاقائی و عالمی صورتحال کا جائزہ لینے پر بات چیت کی۔

اکسیوس نے مزید انکشاف کیا کہ جیرڈ کوشنر—ٹرمپ کے داماد اور سابق سینئر مشیر—نے خفیہ طور پر ریاض کا دورہ کیا اور محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جس میں غزہ کے مستقبل اور جنگ کے بعد کی تعمیرِ نو پر بات چیت کی گئی۔

گزشتہ مئی میں ریاض میں ٹرمپ کے دورے کے دوران امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان کئی معاہدے طے پائے تھے، تاہم سعودی حکام اس بات پر ناخوش ہیں کہ ان معاہدوں میں سے بیشتر آج تک صرف کاغذوں تک محدود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، دونوں ممالک کے درمیان حالیہ مذاکرات میں غزہ جنگ کے بعد سعودی–اسرائیل عادی سازی کے امکانات بھی شامل ہیں۔ ٹرمپ کے مشیروں نے نتانیہو پر زور دیا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ ممکنہ امن معاہدے کے امکانات کو سنجیدگی سے دیکھے اور غزہ امن پلان کے اگلے مراحل پر عمل کرے۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب کی امریکہ سے 48 جنگی طیارے ایف-35 خریدنے کی درخواست

تاہم اختلافات برقرار ہیں۔ سعودی عرب کا مطالبہ ہے کہ صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کے بدلے فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے عملی، ناقابلِ واپسی اور وقت مقررہ اقدامات کرے۔ لیکن بنیامین نیتن یاہو اب بھی ایسے کسی وعدے پر آمادہ نہیں۔

 

 

مشہور خبریں۔

الاقصیٰ طوفانی جنگ میں مزاحمت کے لیے سید حسن نصر اللہ کی ایک بڑا تحفہ

?️ 10 نومبر 2023سچ خبریں:لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ

طالبان امریکی گاڑیوں کے ذریعہ کابل کی طرف روانہ

?️ 14 اگست 2021سچ خبریں:ایک امریکی نیوز چینل کے مطابق طالبان امریکہ سے غنیمت میں

پی اے سی کا غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی اور سود کی واپسی کے نظام پر عدم اطمینان کا اظہار

?️ 4 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی( پی اے سی) نے غیر

صیہونی فوج کی فلسطینی کسانوں اور مچھیروں پر فائرنگ

?️ 4 فروری 2021سچ خبریں:اسرائیلی فوج نے غزہ کےمچھیروں اور کسانوں پر فائرنگ کر کے

فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے سعودی عرب کا نیا قدم

?️ 21 ستمبر 2023سچ خبریں:گزشتہ چند دنوں سے سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان

لبنانی مزاحمت مکمل طور پر تیار ہے: حزب اللہ

?️ 28 نومبر 2024سچ خبریں: حزب اللہ فورسز کے جنگی اطلاعاتی مرکز کے مطابق اس گروپ

میں نے استعفیٰ اپنی مرضی سے دیا:فردوس عاشق

?️ 7 اگست 2021لاہور(سچ خبریں)وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سابق معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق

غزہ جنگ کا مغربی کنارے پر کیا اثر پڑے گا؟ صیہونی وزیر جنگ کی زبانی

?️ 12 دسمبر 2023سچ خبریں: صیہونی وزیر جنگ یواف گیلنٹ نے پیر کو ایک تقریر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے