سچ خبریں: مالدیپ نے اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونے کی درخواست دی ہے۔
الجزیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق مالدیپ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف دیوان بین الاقوامی عدالت (ICJ) میں دائر کیے گئے نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہونے کے لیے درخواست جمع کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی کاروائی کیوں حیران کن تھی؟
یہ خبر مالدیپ کے صدر محمد مویزو نے ایکس پلیٹ فارم پر جاری کردہ ایک بیان میں دی، انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اقوام متحدہ کے 1948 کے نسل کشی کی روک تھام کے کنونشن پر عمل درآمد کے لیے اس مقدمے میں شامل ہو رہا ہے۔
مویزو نے کہا کہ ان کی درخواست دیوان کے آئین کی دفعہ 63 کے تحت کی گئی ہے جو ممالک کو اس قابل بناتی ہے کہ وہ کسی معاہدے کی تشریح کے بارے میں اپنے موقف کو پیش کرنے کے لیے مقدمے میں شامل ہو سکیں۔
انہوں نے غزہ میں اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات پر اسے ذمہ دار ٹھہرانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جانا چاہیے اور اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی ختم کرنی چاہیے۔
صدر مالدیپ نے فلسطینی عوام کے لیے اپنے ملک کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو اور یہ ریاست 1967 کی سرحدوں کے مطابق قائم ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: ترکی کے صیہونی مخالف مقدمے میں شمولیت کی تصدیق
یاد رہے کہ اس سے قبل نکاراگوا، کولمبیا، لیبیا، میکسیکو، فلسطین، اسپین اور ترکی بھی غزہ میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے میں شامل ہو چکے ہیں۔